مولانا فضل الرحمان، نواز شریف اور زرداری کے ساتھ جیل جانے والے ہیں، پرویز خٹک کا انکشاف

نوشہرہ(آئی این پی)وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ مولانافضل الرحمان کا یوم احتساب آچکا ہے، گزشتہ روزنوشہرہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک کاکہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان قوم کو بتائیں کہ ان کے پاس اربوں روپے کی جائیداد کہاں سے آئی ؟ مولانا فضل الرحمان، نواز شریف اور زرداری کے ساتھ

جیل جانے والے ہیں،وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم)لانگ مارچ ، استعفے، جو چاہے کرلے، وزیراعظم عمران خان بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے،ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے لانگ مارچ کو مہنگائی مارچ کا نام دینا انتہائی مضحکہ خیز ہے، آج جو مہنگا ئی اور معاشی مسائل ہیں ،ان سب کے قصور وار سابقہ حکمران ہیں۔۔۔۔ 15ماہ میں پاکستان کے قرضوں میں ہوشربا اضافہ، پاکستان سب سے زیادہ مقروض کس کا ہے؟ تفصیلی رپورٹ آگئی اسلام آباد (پی این آئی) وزارت خزانہ کی جانب سے پاکستان پر قرضوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس میں 15 ماہ کے قرضوں کی تفصیلات دی گئی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان سب سے زیادہ عالمی بینک کا مقروض ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جون 2019 سے ستمبر 2020 تک اندرونی سمیت قرض میں 2660ارب کا اضافہ ہوا، اندرونی قرض بڑھ کر23ہزار392ارب روپے تک جا پہنچا۔وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 15 ماہ میں بیرونی قرضہ 6 ارب ڈالر بڑھ گیا ہے۔جبکہ غیر ملکی قرض بڑھ کر79ارب90 کروڑ ڈالرتک جا پہنچا، موجودہ حکومت نے سابق حکومتوں کے569ارب اسٹیٹ بینک کوواپس کیے۔ قرضوں کے حوالے سے رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عالمی بینک کے قرضے 16 ارب 18 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، ایشیائی

ترقیاتی بینک کے قرضے 12 ارب 74 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے، پیرس کلب کا قرضہ 10 ارب 92 کروڑ ڈالر تک ریکارڈ ہوا ہے۔پاکستان کے قرضوں میں اضافہ کیوں ہوا؟مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اصل وجہ بھی بتا دی وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ حکومت پر الزام لگتا ہے کہ اس نے قرض زیادہ لیا ، حکومت اسٹیٹ بینک سے قرض نہیں لے رہی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے سپلیمنٹری گرانٹ نہیں لی ، اس کے باجود کورونا کے دوران 700 ارب روپے کا پیکج دیا گیا ، عوامی فلاح کے لیے 192 ارب روپر رکھے گئے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو مجموعی قرض 25 ہزار ارب روپے تھا ، ہماری حکومت نے 12ہزار ارب روپے کا قرض لیا ، 12ہزار میں سے 6 تک اندرونی سمیت قرض میں 2660ارب کا اضافہ ہوا، اندرونی قرض بڑھ کر23ہزار392ارب روپے تک جا پہنچا۔وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 15 ماہ میں بیرونی قرضہ 6 ارب ڈالر بڑھ گیا ہے۔جبکہ غیر ملکی قرض بڑھ کر79ارب90 کروڑ ڈالرتک جا پہنچا، موجودہ حکومت نے سابق حکومتوں کے569ارب اسٹیٹ بینک کوواپس کیے۔ قرضوں کے حوالے سے رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عالمی بینک کے قرضے 16 ارب 18 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، ایشیائی ترقیاتی بینک

کے قرضے 12 ارب 74 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے، پیرس کلب کا قرضہ 10 ارب 92 کروڑ ڈالر تک ریکارڈ ہوا ہے۔پاکستان کے قرضوں میں اضافہ کیوں ہوا؟مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اصل وجہ بھی بتا دی وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ حکومت پر الزام لگتا ہے کہ اس نے قرض زیادہ لیا ، حکومت اسٹیٹ بینک سے قرض نہیں لے رہی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے سپلیمنٹری گرانٹ نہیں لی ، اس کے باجود کورونا کے دوران 700 ارب روپے کا پیکج دیا گیا ، عوامی فلاح کے لیے 192 ارب روپر رکھے گئے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو مجموعی قرض 25 ہزار ارب روپے تھا ، ہماری حکومت نے 12ہزار ارب روپے کا قرض لیا ، 12ہزار میں سے 6 ہزار ارب روپے ماضی کے سود میں ادا کیے ، قرض میں 3 ہزار ارب روپے کا اضافہ ڈالر مہنگا ہونے کے باعث ہوا۔ عبد الحفیظ شیخ نے کہا کہ ڈالرز کمائے بغیر خوشحال نہیں ہوسکتے ، پچھلی حکومت نے جان بوجھ کر ڈالر کوسستا رکھا ڈالر کو سستا رکھنا تباہ کن ثابت ہوا کیوں کہ سستے ڈالر کے باعث درآمدات میں اضافہ ہوا، اور اس ضمن میں 35، 40ارب ڈالر کے خسارے کے باعث بحران پیدا ہوا ، ہم نے جب حکومت سنبھالی تو ملکی خزانے میں صرف 2 ارب ڈالر تھے ، حکومت سنبھالی تو اس وقت کرنٹ

اکاونٹ 20ارب ڈالر منفی تھا ، کرنٹ اکاونٹ کو مثبت کیا گیا اور گزشتہ 6 مہینوں سے کرنٹ اکاونٹ مثبت ہے ، تاہم ماضی کے سود سے بھاگا نہیں جاسکتا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے عام آمدنی کی فلاح کے لیے بجٹ کو دگنا کیا ، عوام کی فلاح کے لیے 192 ارب روپے بجٹ میں رکھے گئے ، سبسیڈیز کا حجم ہزار ارب روپے سے زیادہ ہے ،حکومت کی جناب سے دی جانے والی تام سبسیڈیز کا ٹارگٹ عام عوام ہے ، اس سلسلے میں احساس پروگرام میں ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کو شفاف طریقے سے رقم دی گئی ، احساس پروگرام کی رقم ہر تیسرے مہینے 70 لاکھ لوگوں کو دی جائے گی۔

close