آئندہ عام انتخابات میں پی ٹی آئی کی بھرپور کامیابی کا دعویٰ کر دیا گیا

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان پاکستان میں مقبول ترین رہنما ہیں، پاکستان کے عوام نے انہیں ووٹ دیئے اور ان کے پرستار ہیں۔
آئندہ عام انتخابات میں بھی وزیراعظم عمران خان کامیابی حاصل کریں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بی بی سی کے پروگرام ہارڈ ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ
منتخب حکومت کو کمزور نہ سمجھا جائے، عمران خان نے گزشتہ عام انتخابات میں لاکھوں ووٹ حاصل کئے،
عمران خان ایک ایٹمی ملک کے وزیراعظم ہیں، وہ اور ان کی کابینہ اجتماعی فیصلے کرتے ہیں۔
کووڈ 19 بحران کے باوجود اس وقت ملک کی شرح نمو 3.94 فیصد ہے،
تقریباً 1100 ارب روپے اربن اکانومی سے رورل اکانومی میں منتقل ہوئے۔
اس سال پاکستان میں چار بمپر فصلیں ہوئیں، کسانوں کی جانب سے بڑی تعداد میں ٹریکٹرز خریدے گئے۔
کووڈ 19 کے حوالے سے پاکستان کا ردعمل پوری دنیا میں سب سے بہتر رہا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر نے وبا سے متعلق پاکستان کے اقدامات کو مثالی قرار دیا ہے، جو کووڈ 19 کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہماری کامیاب حکمت عملی کا اظہار ہے۔
ملک میں 5.5 ملین افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ عوام کو ویکسین لگوانے کے حوالے سے پاکستان دنیا کے صف اول کے 34 ممالک میں شامل ہے۔
ہم ویکسینیشن کے اہداف جلد حاصل کرلیں گے۔
کووڈ 19 کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پاکستان کی کامیابی جزوی لاک ڈاﺅن کی حکمت عملی ہے،
پاکستان میں خطے کے کسی دوسرے ملک کے مقابلے میں صورتحال کافی بہتر ہے۔
پاکستان میں میڈیا کو بے پناہ آزادی حاصل ہے، آزادی اظہار رائے ایک بنیادی اور جمہوری حق ہے جس کی آئین پاکستان میں ضمانت دی گئی ہے۔
جہاں تک میڈیا کا تعلق ہے، پاکستان میں اسے آزادی حاصل ہے۔
پاکستان میں بی بی سی سمیت تقریباً 43 بین الاقوامی چینلز، 112 مقامی پرائیویٹ چینلز، 258 ایف ایم چینلز اور 1569 پرنٹ پبلی کیشنز موجود ہیں،
اتنے بڑے پیمانے پر میڈیا کی موجودگی میں کیسے میڈیا کو دبایا جا سکتا ہے؟
بی بی سی پاکستان میں سب سے زیادہ دیکھے جانے والا بین الاقوامی چینل ہے، حکومت نے کبھی بھی اس کی ٹرانسمیشن میں رکاوٹ نہیں ڈالی۔
بی بی سی اردو کو مقامی قوانین پر پیروی کے ساتھ اپنے پروگرام نشر کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
اسد طور پر حملے کا نوٹس لیا، سینئر پولیس آفیسر اس کیس کی تحقیقات کر رہے ہیں واقعہ کے ذمہ داروں کو گرفتار کیا جائے گا۔
کسی ٹھوس ثبوت کے بغیر کسی ادارے پر (حملوں کا) الزام عائد کرنا بلا جواز ہے۔
انفرادی واقعات دنیا میں ہر جگہ پیش آتے ہیں۔
پاکستان دہشت گردی کی لعنت کے خلاف فرنٹ لائن اسٹیٹ کی حیثیت سے لڑ رہا ہے،
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے شہریوں نے اپنی جانوں کی قربانی دی۔
دہشت گردی صرف صحافیوں تک محدود نہیں رہی، سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو بھی دہشت گردی کے حملے میں جاں بحق ہوئیں۔
تقریباً 70 ہزار شہریوں نے دہشت گردی کے خلاف اپنی جانوں کی قربانی دی۔
وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد صحافیوں پر حملوں کے واقعات کم ہوئے ہیں۔
پاکستان میں سوشل میڈیا کی آزادی روکنے کے لئے قوانین منظور کرنے کا تاثر غلط ہے،
نفرت انگیز تقاریر عالمگیر سطح پر تسلیم شدہ حقیقت ہیں جن پر قابو پایا جانا چاہئے، تمام ریاستیں اور تنظیمیں اس بات کی پابند ہیں کہ نفرت انگیز تقاریر کی اجازت نہ دی جائے۔
گوگل، فیس بک اور دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں کی قدر کرتے ہیں، خواہش ہے کہ وہ پاکستان میں اپنے دفاتر کھولیں،
ہم ان کمپنیوں کے ساتھ کاروبار کرنا چاہتے ہیں، ہم دنیا کے لئے ان کے تعاون کو تسلیم کرتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں