دنیا نے تسلیم کیا پاکستان کو آئندہ نسلو ں کی فکر ہے، خواتین اور نوجوانو ں کوجنگلات سیکٹر میں ملازمتیں دیں گے، وزیراعظم

اسلام آباد(آئی این پی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا نے تسلیم کیا کہ پاکستان کو آئندہ نسلو ں کی فکر ہے، قدرتی ماحول کی بحالی کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، خواتین اور نوجوانو ں کوجنگلات سیکٹر میں ملازمتیں دیں گے۔ فاریسٹ گارڈز کو خود کی حفاظت کے لیے تربیت فراہم کریں گے، ہفتہ کو اسلام آباد کنونشن سینٹر میں پاکستان کی میزبانی میں عالمی یوم ماحولیات کی منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چھانگا مانگا، میانوالی اور دیگر شہروں کے بڑے بڑے جنگلات ہمارے سامنے تباہ ہوئے۔ اب نہریں تو کیا نلکے میں بھی صاف پانی نہیں آتا 10سال ہمارے لیے موقع ہے کہ ہم نے اصلاح کرنی ہے، حرص اور ہوس نے دنیا کی توجہ انسانیت سے ہٹادی، عالمی حدت کی وجہ سے پانی کا بڑا مسئلہ سامنے آرہا ہے، ہمارے صوبو ں سے ابھی سے پانی کے مسائل پر آوازیں اٹھ رہی ہیں ایمان ہے کوشش کے بعد نتیجہ اللہ پرچھوڑ دینا چاہیے،انہوں نے کہا کہ عالمی حدت صرف ایک یا دو ممالک کو نہیں خطے کو لپیٹ میں لیتی ہے۔ تاجک صدر کے مطابق ان کے ملک میں گلیشئر پگھل چکا ہے،وزیراعظم نے کہا کہ ملک بھر کے اساتذہ بچوں کو شجرکاری مہم کی ترغیب دیں۔ خیبرپختونخوا میں شجرکاری مہم سے متعلق 2 سال نتیجہ کمزور رہا۔ خیبرپختونخوا میں شجرکاری مہم کے 3 سال میں مثبت نتائج آگئے،انہوں نے کہا کہ سیلاب کا پانی ری چارج منصوبے کے تحت محفوظ بنائیں گے، پاکستان میں مینگروز بڑھتے جارہے ہیں۔ بھوکے لوگوں کو ماحولیات کی پرواہ نہیں، مقامی لوگو ں کوکام کرنا ہوگا، وزیر اعظم نے کہا کہ امیر ملکوں کی ذمہ داری ہے کہ غریب ممالک کی انوائرمنٹ بہتر کرنے میں مدد کریں، ہمارا آدھا پیسہ قرض کی قسطوں کی مد میں چلا جاتا ہے، یو این سیکریٹری جنرل بھی کہتے ہیں کہ امیر ملک ذمہ داری لیں ، انہوں نے کہا ہم یونائیٹڈ نیشن کا ایکو سسٹم بہتر کرنے کی کوشش کریں گے، ایکو سسٹم کا خیال نہیں رکھیں گے تو انسانیت کو بھاری قیمت دینے پڑے گی، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے بچائو کے لیے اقدامات کریں گے،وزیر اعظم نے کہا ہمارا آدھا پیسہ قرض کی قسطوں کی مد میں چلا جاتا ہے، ہمارے پاس جو پیسہ بچتا ہے وہ بہت کم ہوتا ہے، کرونا وبا کے دوران ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ ریلیف دیا، یونائیٹڈنیشن کے سیکریٹری جنرل کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، انھوں نے کہا امیر ملک ذمہ داری لیں، کلائمٹ چینج سے متاثر ملکوں کی امیر ممالک مدد کریں،ہمارا 80فی صد پانی دریائوں میں گلیشیئرز سے آتا ہے، گلوبل وارمنگ کی وجہ سے گلیشیئرز متاثر ہو رہے ہیں، 20سال پہلے گلوبل وارمنگ کی بات ہوتی تھی تو لوگ مذاق اڑاتے تھے، اب دنیا ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق سوچ رہی ہے،انھوں نے کہا پاکستان میں ٹمبر مافیا نے تباہی مچائی، جنگلات ختم کر دیے، قراقرم شاہراہ کے اطراف 50کلو میٹر تک درخت کٹے ہوئے تھے، فاریسٹ گارڈز نے ٹمبر مافیا کے خلاف کارروائی کی، اس دوران 10فاریسٹ گارڈز شہید بھی ہوئے، اگر دنیا نے کچھ نہیں کرنا ہے تو کیا پاکستان نے بھی کچھ نہیں کرنا؟ ایک ارب درخت لگانے پر فاریسٹ گارڈز کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں،وزیر اعظم نے کہا قوم کو یہ احساس نہیں ہوگا کہ یہ بچوں کے لیے کر رہے ہیں تو ہم کامیاب نہیں ہوں گے، اسکولوں میں بچوں کو بتائیں کہ درختوں کی اہمیت کیا ہے، ہم 10 ارب درخت لگانے میں کامیاب ہوگئے تو اس کے اثرات مرتب ہوں گے، آج لاہور میں آلودگی کی شرح خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے، حکومت اکیلی کچھ نہیں کر سکتی، قوم مل کر یہ جنگ جیت سکتی ہے،آبادی میں اضافے کے سلسلے میں ان کا کہنا تھا کہ چین میں تو مسئلہ ہے ان کے لوگ بوڑھے ہو رہے ہیں، اس لیے انھوں نے کہا کہ بچے زیادہ پیدا کرو، لیکن ہم پاکستان میں کہتے ہیں کہ بچے کم پیدا کریں، ہماری آبادی کا زیادہ تر حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، بھوکے لوگ انوائرمنٹ کی پرواہ نہیں کریں گے، فرض کریں اگر میں بھوکا مر رہا ہوں تو مجھے کیا کہ درخت لگیں یا نہ لگیں۔

close