اگر نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید نہ کی گئی تو وہ مزید کتناوقت برطانیہ میں رہ سکیں گے؟ معروف قانون دان نے حکومت کو بری خبر سنا دی

لاہور(پی این آئی) پیپلز پارٹی کے رہنما و معروف قانون دان ذوالفقار علی بدر نے کہا ہے کہ برطانیہ کے قانون کے مطابق صحت کے مسائل یا علاج کیلئے آنے والے کسی بھی شخص کوپاسپورٹ یا ویزے کی میعاد پوری ہونے پر 18ماہ تک رہنے کی اجازت ہوتی ہے ، اگر حکومت نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید نہیں کرتی

تو وہ بھی مزید 18ماہ رہ سکتے ہیں ، اگر حکومت انہیں پاکستان لانا چاہتی تو کبھی بھی ان کے پاسپورٹ کی تجدید نہ کرنے کی بات نہ کرتی ۔ایک انٹرویو میں انہوںنے کہا کہ جیسے ہی پاسپورٹ کی معیاد پوری ہو گی اور اگر حکومت اس کی تجدید نہیں کرتی تو وہ خود بخود ہی منسوخ ہو جائے گا اس کے لئے حکومت کے کسی اقدام کی ضرورت نہیں ۔ کسی بھی پاکستانی شہری جس کے پاس شناختی کارڈ ہے پاسپورٹ حاصل کرنا اس کا بنیادی حق اور کوئی اسے اس سے روک نہیں سکتا ۔انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف کو پاکستان لانا ہے تو اس کے لئے حکومت کو ان کے پاسپورٹ کی تجدید کرنا پڑے گی اور میرے ذاتی خیال کے مطابق اگر دوسرے پہلو سے دیکھا جائے تو حکومت توانہیں خود سہولت دے رہی ہے اور ان کے پاس یہ وجہ ہو گی کہ وہ لندن میں مزید قیام کریں۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ کا جو قانون ہے کہ اگر کوئی بھی شخص صحت کے مسائل اور علاج کے لئے آیا ہوتو اس کو پاسپورٹ یا ویز ے کی معیاد پوری ہونے کے بعد 18ماہ کا وقت دیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ملزموں یا مجرموں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ موجود نہیں ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو واپس لاناآسان کام نہیں کیونکہ حکومت نے انہیں خود باہر بھجوایا ہے اور اب ان کے پاسپورٹ کی تجدید نہ کر کے یہ موقع دیں گے کہ وہ سفر نہ کریں ۔پیپلز پارٹی کے رہنما و معروف قانون دان ذوالفقار علی بدر نے کہا ہے کہ برطانیہ کے قانون کے مطابق صحت کے مسائل یا علاج کیلئے آنے والے کسی بھی شخص کوپاسپورٹ یا ویزے کی میعاد پوری ہونے پر 18ماہ تک رہنے کی اجازت ہوتی ہے۔

close