اجتماعی طور پر لائن آف کنٹرول عبور کرنے کے حوالے سے ایک تجویز زیر غور ہے تاکہ بھارت پر دباؤ بڑھایا جاسکے اورمسئلہ کشمیر اجاگر کیا جاسکے، صدر آزاد کشمیر

 

اسلام آباد (پی این آئی ) صدر آزاد جموں وکشمیر بیر سٹر سلطان محمود چوہدری کے ترجمان نے الیکٹرانک و سوشل میڈیا میں نشر ہونے والی اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے کہ لائن آف کنٹرول کی بنیاد پر مسئلہ کشمیر حل کرنے کی کوئی تجویز زیر غور ہے۔ ترجمان نے کہا کہ صدر آزادجموں وکشمیر کہنا چاہا رہے تھے کہ اجتماعی طور پر لائن آف کنٹرول عبور کرنے کے حوالے سے ایک تجویز زیر غور ہے تاکہ بھارت پر دباؤ بڑھایا جاسکے اورمسئلہ کشمیر اجاگر کیا جاسکے۔

صدارتی ترجمان نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک کروڑ پچاس لاکھ لوگوں کی زندگی اور موت کامسئلہ ہے اس پر کوئی بندر بانٹ کشمیریوں کے لیے قابل قبول نہیں۔لائن آف کنٹرول کو مستقل بارڈر بنانا کشمیریوں کے ساتھ غداری کے مترادف ہے۔ لہذا صدر ریاست سے منسوب اس طرح کی کسی بات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ صدر ریاست نے 30جنوری کو آل پارٹیز کشمیر کانفرنس بلائی جس میں مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اُجاگر کرنے کے لئے فیصلہ جات کیے گے اور ان فیصلوں پر عملدرآمد کے لئے آئندہ کا لائحہ عمل بھی جلد دیا جائے گا اور جس سے اس طرح کے تمام منفی پروپیگنڈے دم توڑجائیں گے۔ ۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں