بیرسٹر سلطان محمود اور سیف اللہ نیازی کی ون آن ون اہم ملاقات، ٹکٹوں کے لیے حکمت عملی طے کر لی گئی

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی سے آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی پارٹی کے مرکزی آفس بلیو ایریا اسلام آبادمیں ون آن ون خصوصی اہم ملاقات۔ اس موقع پرملاقات میں

فیصلہ کیا گیا کہ آزاد کشمیر کے انتخابات کے لئے حکمت عملی وضع کر لی گئی ہے اور 28 فروری تک پارٹی ٹکٹ کے لئے درخواستیں وصول کرکے ٹکٹوں کی تقسیم مرحلہ جلد از جلد مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔جبکہ ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان ریاست کی سیاسی صورتحال، تنظیمی معاملات اور باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔۔۔۔۔ بیشک کورٹ کا نوٹس بھیجیں میں بتاؤں گا کہ سینیٹ کا ٹکٹ کیسے دیا گیا، لیاقت جتوئی اپنے بیان پرڈٹ گئے، پارٹی قیادت کو کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی کراچی (پی این آئی)تحریک انصاف کے مرکزی رہنما لیاقت جتوئی کو پارٹی قیادت پر سنگین الزامات عائد کرنے پر قائمہ کمیٹی برائے نظم و احتساب نے اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کر دیاہے ۔دوسری جانب لیاقت جتوئی کا کہناہے کہ بیشک کورٹ کا نوٹس بھیجیں میں بتاؤں گا کہ سینیٹ کا ٹکٹ کیسے دیا گیاہے۔تفصیلات کے مطابق لیاقت جتوئی سے اظہاروجوہ کے نوٹس میں متنازع بیان پر وضاحت طلب کی گئی ہے ،نوٹس میں کہا گیاہے کہ لیاقت جتوئی نے پارٹی قیادت کے خلاف گفتگو اور سنگین الزام تراشی کی ، ان کا طرز عمل پارٹی پالیسی اور آئین کی سریح خلاف ورزی ہے ، مغربی سندھ ریجن کی قائمہ کمیٹی سات روز معاملے پر کارروائی کرے گی ۔لیاقت جتوئی نے الزام عائد کیا تھا کہ تحریک انصاف کی جانب سے سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ کا ٹکٹ پینتیس

کروڑ روپے میں بیچا گیاہے ۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ سیف اللہ ابڑ و سینیٹ انتخابات کی دوڑ سے باہر ہو چکے ہیں کیونکہ الیکشن ٹریبونل کی جانب سے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئے تھے ۔سیف اللہ ابڑونے الزام عائد کرنے لیاقت جتوئی کو قانونی نوٹس بھیجوانے ک اعلان کر رکھاہے جس پر اب لیاقت جتوئی نے جواب دیتے ہوئے کہاہے کہ بیشک کورٹ کا نوٹس بھیجیں میں بتاؤں گا کہ سینیٹ کا ٹکٹ کیسے دیا گیاہے ، اس معاملے میں اکیلا نہیں ہوں میرے ساتھ پوری ٹیم ہے ، میری ٹیم میں وہ لوگ ہیں جو الیکٹیبل ہیں ۔ ان کا کہناتھا کہ سیف اللہ ابڑو کو نہیں جانتا انہوں نے کب سیاست میں قد م رکھا ۔ان کا کہناتھا کہ مجھے 2018 کے انتخابات میں سازش سے ہرایا گیا ۔

close