اسلام آباد (پی این آئی) قومی اسمبلی اجلاس میں اوپن بیلٹ سے متعلق بل پیش کرنے پر اپوزیشن کی جانب سے شدید ہنگامہ آرائی کی گئی ۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی جانب سے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کروانے کے متعلق بل پیش کیے جانے پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج
اور نعرے بازی کی گئی۔اس موقع پر اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے شور شرابا کیا گیا اور سیٹیاں بھی بجائی گئیں۔ اس موقع اپوزیشن کی جانب سے نعرے بازی کی گئی کہ سینیٹ انتخابات میں حلالہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔سینیٹ انتخابات میں حلالہ نہیں کرنے دیں گے ۔ اپوزیشن رہنماؤں نے اسپیکر ڈائس کا بھی گھیراؤ کیا اور بل کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں ۔ واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات کے پیش نظر دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔مسلم لیگ ن کی جانب سے بھی سینیٹ اُمیدواروں کو شارٹ لسٹ کیے جانے کا سلسہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق سینیٹ انتخابات میں ٹکٹ کے لیے پرویز رشید، پروفیسر ساجد میر اور راجہ ظفر الحق کا نام شارٹ لسٹ کیا گیا جبکہ سابق گورنر سندھ محمد زبیر اور سابق گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے بھی سینیٹ کی ٹکٹ ملنے کی اُمید لگا رکھی ہے۔ خواتین کی نشست پر مسلم لیگ ن کی رہنما عائشہ رضا دوبارہ ایوان بالا میں جانے کے لیے کوشش کر رہی ہیں۔تاہم پارٹی کی جانب سے سینیٹ کا ٹکٹ کس کو ملے گا اس حوالے سے حتمی فیصلہ تاحال سامنے نہیں آیا۔ علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی سینیٹ انتخابات کی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ اس ضمن میں قیادت کے صلاح و مشورے جاری ہیں۔ذارئع کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کچھ ریٹائرڈ سینیٹرز کو دوبارہ سینیٹ انتخابات میں اتارنے پر غور کر رہی ہے، شیری رحمان، فاروق ایچ نائک اور سلیم مانڈوی والا کو سینیٹ انتخابات لڑوانے کا امکان ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں