لندن، سیاحوں کا رش نہیں، خوف کے سائے، شہر کورونا کے باعث ویران، اہم شاہراہیں سنسان ہو گئیں

لندن (این این آئی )برطانوی دارالحکومت کورونا میں گھرنے کے باعث ویران ہوگیا، لندن اہم شاہراہیں سنسان ہوگئیں۔برطانوی میڈیارپورٹس کے مطابق وہ لندن جہاں ہر وقت سیاحوں کا رش رہتا تھا وہاں اب خوف کے سائے پھیلے ہیں۔ٹین ڈاوننگ اسٹریٹ، برطانوی پارلیمنٹ، آکسفورڈ اسٹریٹ ، بکھنگم پیلس اور ٹریفلگر اسکوائر

جہاں کبھی ہر وقت مظاہرین، سیاح اور خریداروں کا ہجوم رہتا تھا، اب وہاں کورونا اور اس کی پابندیاں باقی ہیں۔کورونا کے ایک کے بعد ایک وار اور اس کے بعد نت نئی پابندیوں نے شہر کو خالی کردیا۔۔۔۔

دنیا مستقبل میں بھی عالمی وبائی امراض سے نمٹنے کیلئے تیار رہے، عالمی ادارے نے خبردار کر دیا

نیویارک(این این آئی )عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ انہیں مستقبل کے عالمی امراض سے نمٹنے کے لیے ابھی سے تیار رہنا چاہیے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہینم گیبراسس نے یہ بات وبائی امراض کے خلاف تیاری سے موسوم پہلے بین الاقوامی دن کے موقع پر کہی۔ ان کے الفاظ میں اگر ہم تیاری میں ناکام رہتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ہم ناکام ہونے کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے گلوبل پریپیرڈنیس مانیٹرنگ بورڈکی گزشتہ سال شائع ہونے والی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا اس وقت مستقبل میں پھوٹنے والی کسی عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں ۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے تنبیہہ کی کہ اگر ہم اپنے آپ کو مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار نہیں کرتے تو دنیا ایک عالمی وبا سے دوسری عالمی وبا میں داخل اور اس سے دو چار ہو سکتی ہے اور ایسا دور اندیشی نہ ہونے کی وجہ سے ہی ہو گا۔خیال رہے کہ کرونا وبا کو ایک سال ہونے کو ہے اور اس عالمگیر وبا نے پوری دنیا کی معیشت اور نظامِ زندگی کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ اس معاملے میں پر امید ہیں لیکن ساتھ ہی وہ لوگوں کو تلخ تاریخی حقائق کی یاد دہانی بھی کرا رہے ہیں۔ان کے بقول تاریخ بتاتی ہے کہ کرونا وائرس کوئی آخری وبا نہیں ہے بلکہ وبائی امراض زندگی کی حقیقت ہیں۔ لہذا

تمام ممالک کو آنے والے امراض کو پھیلنے سے روکنے، ان کی شناخت کرنے اور ہر قسم کی ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔اس سلسلے میں انہوں نے زور دیا کہ کامیابی کا واحد طریقہ عالمی بھائی چارے کے جذبے اور باہمی تعاون سے آگے بڑھنا ہے۔ جس کا مطلب دنیا کی امیر اور غریب قوموں کی ضروریات کو یکساں اہمیت دینا ہے۔۔۔۔

close