سیاسی قیدیوں کو ہتھکڑیاں لگانے کا کیس، لاہور ہائیکورٹ نے کیا کارروائی کی؟

لاہور (آئی این پی) لاہور ہائیکورٹ نے سیاسی قیدیوں کو ہتھکڑیاں لگانے، منہ کو کالے کپڑے سے ڈھانپنے اور تشدد کا نشانہ بنانے کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت، حکومت پنجاب اور دیگر فریقین کو جواب جمع کرانے کی مہلت دے دی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے کہ دوران گرفتاری تشدد اور تضحیک قومی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، مرنڈا رائٹس پر عمل درآمد کے لئے قانون بن گیا مگر عمل درآمد نہیں ہو رہا، قوانین موجود ہیں مگر ان پر کوئی عمل درآمد نہیں ہو رہا۔

سرکاری وکیل نے بتایا کہ مرنڈا رائٹس آئین کے تحت آرٹیکل دس اے کے اطلاق کا معاملہ ہے، گرفتاری سے متعلق فوجداری قوانین آئین کے برعکس ہیں، گرفتاریوں سے متعلق فوجداری قانون کو آئینی زاویے سے دیکھنا ہوگا۔درخواست گزار نے وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کی جانب سے جواب جمع کروانے کے حوالے سے مہلت طلب کی۔جس پرعدالت نے فریقین کو جواب جمع کروانے کی مہلت دیتے ہوئے آئندہ سماعت تک جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا۔۔۔۔

close