نواز شریف دسمبر میں وطن واپس آنے کو تیار لیکن کیا شرط رکھ دی؟ سینئر صحافی نے بڑی خبر بریک کر دی

اسلام آباد (پی این آئی)سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی آنکھیں نہیں کھل رہی،آج کل ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی بھی ان بن چل رہی ہے۔آصف علی زرداری ہے نواز شریف کو غدار تک کہہ دیا۔عمران خان کی حکومت کو گرانے کا ایک آئینی طریقہ ہے۔کہا جاتا ہے کہ اپوزیشن کے پاس نمبر گیم پوری ہے تو پھر حکومت کو گرایا کیوں نہیں جاتا۔عمران خان کو جلسے جلوسوں اور استعفے کی دھمکیوں کے باوجود نہیں گرایا جاسکا۔

عمران خان تو اپنے آپ دشمن بنے ہوئے ہیں۔جوائنٹ سیشن میں طاقتور حلقوں کے سامنے اپنی شرائط رکھ دیں۔اب ایک کھچڑی پک رہی ہے جس کو شریف فیملی کے اندر سے ہی ناکام کر دیا جائے گا۔عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ نواز شریف کے اس مہینے پاکستان آنے کی امید ہے لیکن انہوں نے وطن واپسی کے لیے شرط رکھی ہے۔اگر عدالت مریم نواز کو کلیئر کر دیتی ہے تو نوازشریف کا کیس بھی کمزور ہو جائے گا۔۔قبل ازیں عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ مجھے ایک بندہ کہہ رہا تھا کہ نوازشریف بھی آنے کی تیاری کر رہے ہیں تاہم وہ وزارت عظمیٰ کے امیدوار نہیں ہیں۔

نوازشریف نے پہلے شرط یہ رکھی تھی کہ ڈیل تب ہو گی جب مجھ پر کیسز ختم ہوں گے۔اندر کافی کھچڑی پک رہی ہے۔اس بات کا حکومت کو بھی اداراک ہو چکا ہے کہ ان کے لیے حالات خراب ہونے جا رہے ہیں۔لوگ اقتدار لینے کے لیے ہر چیز بہانے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔پروگرام میں موجود صحافی طاہر ملک نے کہا کہ یہ تو سیدھی سادھی ڈیل ہے کہ شہباز شریف کو وزیراعظم بنا دو میں نہیں بنتا۔عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ جب سے پی ٹی آئی حکومت بنی تب سے اپوزیشن اسے گرانے کی کوشش کر رہی ہے۔لیکن حکومت گراتے گراتے اپوزیشن والے ایک دوسرے اوپر ہی گر گئے۔

اب ان کا کام صرف بند کمروں میں جا کر معافیاں مانگنا رہ گیا ہے، لیکن معافی انہیں نہیں مل رہی۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈیل صرف اتنی ہی ہوئی کہ آپ کو گرفتار نہیں کر سکتے۔تاہم شہباز شریف کی کچھ ملاقاتیں ہوئی ہیں۔پہلے مریم نواز تین لوگوں کے استعفے کا مطالبہ کرتی تھیں اب دو لوگوں کے استعفے کا مطالبہ کرتی ہیں۔

close