قومی سلامتی اجلاس سے پتہ چلا عمران خان کی اہمیت نہیں، مولانا فضل الرحمن

سوات(آئی این پی)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی میں عمران خان کو کسی نے نہیں بلایا اور پاکستان کی سیاست کا وہ غیر ضروری حصہ ہیں، عمران خان پاکستان کی سیاست کا غیر ضروری حصہ ہے، جو امریکہ چاہتا تھا وہ تم دے چکے ہو، کراچی ایئرپورٹ پر ان کے طیارے اتر چکے ہیں، وہاں سے تیل بھر چکے ہیں اور تم کہتے ہوں ہم پاکستان کی سرزمین نہیں دیں گے، تم پاکستان کی سرزمین بھی دے چکے ہو، افغانستان میں حالات تبدیل ہورے ہیں، ہماری غلط پالیسیاں افغانستان کو ہم سے دور کرسکتی ہیںنجی ٹی وی کے مطابق اتوار کو سوات میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ میں صوبہ خیبر پختونخوا کے نوجوانوں، بزرگوں، ماوں اور بہنوں اور بالخصوص سوات اور مالاکنڈ کے دوستوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے لمبے تعطل کے بعد دوبار آغاز کیا تو کامیاب جلسہ منعقد کیا،ان کا کہنا تھا کہ عوام کا جذبہ سرد نہیں ہوا اور ملک میں سیاسی اور آئینی حکمرانی کے لیے پرجوش ہیں، ان شااللہ پاکستان سے اس ناجائز حکومت کا خاتمہ کرکے ہی دم لیں گے،مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ میں بڑے عرصے سے کہہ رہا ہوں کہ عمران خان پاکستان کی سیاست کا غیر ضروری حصہ ہے، آپ نے قومی سلامتی کے اجلاس میں ان کی اہمیت دیکھی، وزیراعظم ہوتے ہوئے ان کو شرکت کی ضرورت نہیں پڑی، نہ کسی نے بلایا، نہ کوئی آیا اور اس طرح پتہ چلا کہ پاکستان کی سیاست میں حکومت بنانے سے پہلے بھی اس کی اہمیت نہیں تھی اور حکومت بنانے کے بعد بھی اس کی اہمیت نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ ایسی ناجائز حکومتیں غلام قوموں پر حکومت کرتی ہیں، آزاد منش قوموں پر ایسی حکومتیں مسلط نہیں کی جاتیں، جنہوں نے، جن کے آبا و اجداد اور بزرگوں نے برطانوی سامراج کے خلاف آزادی کی جنگ لڑی ہوں وہ آج اس مغربی تہذیب کے پیداوار اس گماشتے کو اپنے اوپر مسلط نہیں دیکھ سکتے اور اس سے آزادی حاصل کرکے رہیں گے،ان کا کہنا تھا کہ اس کے جانے کے دن قریب آگئے ہیں، کبھی امریکا، کبھی برطانیہ کے خلاف بات کردیتا ہے اور پاکستانی قوم کے اندر جو نعرے اور جو باتیں بڑی مقبول ہوتی ہیں، آج پھر ان کا سہارا لے رہا ہے،وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ان کو کہنا چاہتا ہوں کہ آپ آزمائے ہوئے ہو، چلے ہوئے کارتوس ہو، چلا ہوا کارتوس بندوق میں دوبارہ نہیں دیا جاتا،انہوں نے کہا کہ آج پھر امریکا اور پرویز مشرف کے خلاف بھی بول رہا ہے اور کہتا ہے پرویز مشرف نے غلط فیصلے کیے حالانکہ جب پرویز مشرف غلط فیصلے کرتا تھا تو آپ کہتے تھے کہ اس کے پاس اسے اچھا آپشن موجود نہیں ہے،ان کا کہنا تھا کہ تم نے ریفرنڈم میں ان کا ساتھ دیا تھا ،انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ تم آج بھی امریکا اور امریکی تہذیب کے نمائندے ہو اور برطانیہ میں تمہارے جائز اثاثے ہوں یا ناجائز اثاتے ہوں وہاں موجود ہیں،سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ یہ باتیں اب نہیں چلیں گی، یہ ساری چیزیں ڈراما ہیں، امریکی کی دوستی اس کا اپنا ایک معیار ہے،انہوں نے کہا کہ ایک دو دن پہلے جو انٹرویو آپ نے دیا کہ بالکل نہیں تو عمران خان سن لو کہ اس نے اڈے مانگے کب ہیں کہ تم انکار کر رہے ہو، اس نے فضا مانگی ہے، فضائی راہداری مانگی ہے اور وہ تم دے چکے ہو، قوم کے سامنے جھوٹ مت بولو،انہوں نے کہا کہ جو وہ چاہتا تھا وہ تم دے چکے ہو، کراچی ایئرپورٹ پر ان کے طیارے اتر چکے ہیں، وہاں سے تیل بھر چکے ہیں اور تم کہتے ہوں ہم پاکستان کی سرزمین نہیں دیں گے، تم پاکستان کی سرزمین بھی دے چکے ہو،مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ تم پاکستان کی فضائیں بھی دے چکے ہو لیکن اس طرح کی حماقتیں کرنا پاکستان کو مشکل میں ڈالنے والی بات ہے، افغانستان میں حالات تبدیل ہورے ہیں، وہاں سے امریکا شکست کھا کر جا رہا ہے بلکہ تقریبا نکل چکا ہے،انہوں نے کہا کہ افغانستان کا 70،80فیصد علاقہ تحریک طالبان کے ہاتھ میں دوبارہ آچکا ہے، وہاں مسلسل ان کو فتوحات مل رہی ہیں لیکن ان حالات میں ہماری غلط پالیسیاں افغانستان کو ہم سے دور کرسکتی ہیں، بھارت تو ہمارا دشمن ہے، ہم ایشیا میں تنہا ہوتے جا رہے ہیں اور پنے مفادات کا تحفظ بھی نہیں کرسکیں گے،وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تم نے امریکا کی پالیسیوں کی تائید میں پہلے آواز بلند کی پھر دیکھا کہ کس طرح زینہ بنا کر اقتدار تک پہنچوں تو تم نے امریکا خلاف کچھ باتیں کیں جو پاکستانیوں کے مقبول نعرے تھے،انہوں نے کہا کہ جب اقتدار ملا تو ایک،ایک بات کو توڑتے رہے، ہر بات پر یوٹرن لیتے رہے اور پھر تمہاری اقتدار کی کشتی ڈوب رہی ہے تو پھر تم ان نعروں کو اٹھا رہے ہو تاکہ قوم پھر اعتبار کرلے لیکن اب تم قابل اعتبار نہیں رہے، جتنا تم قوم، نوجوان اور نئی نسل کو جتنا دھوکا دے سکتے تھے، وہ تم دے چکے ہو اور اب قوم تمہارے دھوکے میں ا

close