شاہد خاقان عباسی کسی بھی وقت وفاداری تبدیل کرکے وزیراعظم بننے کی کوشش کریں گے، سینئر تجزیہ کار کے دعوے نے ہلچل مچا دی

اسلام آباد (پی این آئی)شاہد خاقان عباسی کسی بھی وقت اپنے ’عظیم لیڈر‘ کو چھوڑ کر دوبارہ وزیراعظم بننے کی کوشش کرسکتے ہیں، مسلم لیگ ن میں اقتدار کی حصول کیلئے کوششیں شروع ہو نے کا انکشاف ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار سعید قاضی نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ ن میں اقتدار کے حصول کے لیے خاموشی سے کوششیں شروع ہو گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کسی بھی وقت اپنے ’عظیم لیڈر‘ (نواز شریف) کو چھوڑ کر دوبارہ وزیراعظم بن سکتے ہیں۔ سعید قاضی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید بتایا کہ شاہد خاقان عباسی ، لاہور کی ایک شخصیت اور احسن اقبال کے لیے اسٹیبلشمنٹ نرم گوشا رکھتی ہے ۔اسٹیبلشمنٹ کسی بھی صورت نواز شریف ، شہباز شریف یا مریم نواز وغیرہ میں سے کسی کو افورڈ نہیں کر سکتی، یہی وجہ ہے کہ اُن اسٹیبلشمنٹ شاہد خاقان عباسی کے لیے نرم گوشا رکھتی ہے۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ یہ اسٹیبلشمنٹ کا اپنا معاملہ ہے، وہ جس طرح چاہیں اس پر فیصلہ کریں اور یہی ملکی مفاد کے لیے اچھا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاتھا کہ ہماری کسی سے کوئی جنگ نہیں ،کبھی کسی ادارے کےخلاف بات نہیں کی، جب جھگڑا ہی کوئی نہیں تھا تو صلح کیسی؟۔شاہد خاقان عباسی نے انٹرویو میں الٹا سوال کر لیا کہ ہمارے تعلقات خراب کب تھے؟ جلسوں میں تو باتیں ہوتی رہتی ہیں۔سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا موقف ہے کہ 2018 کا الیکشن چوری ہوا، اس سے ملک کو نقصان پہنچا۔انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات خراب ہوئے بنیادی وجہ آئین سے انحراف ہے۔ اس سے قبل لیگی رہنما محمد زبیر کی جانب سے بھی ایسا بیان دیا گیا تھا۔11 مئی 2021 کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا تھا کہ ہماری کوئی لڑائی نہیں تھی، راولپنڈی سے صلح ہو گئی ہے۔ سیز فائر یا صلح کے بارے میں نہیں پتا لیکن ہمارے تعلقات اچھے ہیں۔ہم جب مطمئن ہوں گے تو اس کا باقاعدہ بتائیں گے بھی۔میری ملاقات ہوتی تھی تو کبھی ڈیل یا کوئی ریلیف نہیں مانگا۔ کسی کو بھی حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔محمد زبیر نے مزید کہا کہ عمران خان جذباتی شخص ہیں استعفی دینے پڑے تو وہ اسمبلی توڑ دیں گے۔ملک میں انارکی نہیں ہونے دیں گے ملکی مفاد میں جو بھی ہوگا وہ کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ منظور نہ ہوا تو موجودہ سیاست کا رخ ہی تبدیل ہو جائے گا۔

close