بڑے فیصلے کر لیے گئے، بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کی پالیسی کی منظوری دیدی گئی، موبائل فرن پرعائد سلیز ٹیکس ختم کر دیا

اسلام آباد (این این آئی)وزیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ای سی سی نے الیکٹرک وہیکل پالیسی کی منظوری دیدی۔ جاری اعلامیہ کے مطابق ای سی سی نے مقامی تیار کردہ موبائل فونز پر عائد 4 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کریا گیا، ای سی سی نے مقامی تیار کردہ موبائل

فونز پر عائد 4سیلز ٹیکس ختم کرنے کی بھی اصولی منظوری دیدی، اسلام آباد میں نو تعمیر شدہ آئسولیشن ہسپتال اور انفیکشنز ٹریٹمنٹ سینٹر کیلئے 21 کروڑ 93 لاکھ روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ منظوری دے ی گئی ۔ اعلامیہ کے مطابق پاکستان کے ڈبلیو ایچ او کیلئے کنٹری بیوشن کی مد میں 30 کروڑ 54 لاکھ کی ضمنی گرانٹ کی منظوری، دے د ی گئی اسلام آباد انتظامیہ کے منصوبوں کیلئے 10 کروڑ 67 لالھ روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے د ی گئی،فاٹا کے متاثرین کیلئے 70 کروڑ 68 لاکھ روپے کی ضمنی گرانٹ منظور کرلی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق مختلف عالمی اداروں میں سالانہ کنٹری بیوشن کی مد میں 27 کروڑ 78 لاکھ روپے کی ضمنی گرانٹ منظور کرلی گئی ،کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے میڈیکل آلات، مشینری اور ادویات کیلئے 5 کرو 31 لاکھ کی ضمنی گرانٹ بھی منظورکرلی گئی ،اجلاس میں سبسڈیز کو معقول کرنے کے حوالے سے سمری پر بھی غور ہو۔ اعلامیہ کے مطابق ای سی سی نے گندم اور چینی کی درآمد اور دستیابی کا بھی جائزہ لیا، ای سی سی نے آف شور پاکستانی روپے سے وابستہ بانڈز کے اجراء کی بھی منظوری دی، ای سی سی نے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کی منظوری اگلے اجلاس تک موخر کردی۔وزارت قومی تحفظ خوراک و تحقیق نے مزید 3لاکھ 80 ہزار ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت مانگ لی ،وزارت قومی

تحفظ خوراک و تحقیق کی سمری پر ای سی سی اجلاس میں غور کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر اور یوٹیلیٹی اسٹورز کی اچانک اضافی گندم ضروریات کی درخواست پر درآمد مانگی گئی ، وزارت تجارت نے مزید گندم درآمد کرنے کی مخالفت کر دی ۔ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن نے پاسکو سے تین لاکھ میٹرک ٹن اضافی گندم مانگی ، ذرائع کے مطابق یوٹیلٹی سٹورز نے موقف اختیار کیاکہ وزیراعظم سستا آٹا سکیم کے تحت گندم کی کھپت بڑھ گئی ، آزاد کشمیر حکومت نے بھی 80 ہزار میٹرک ٹن اضافی گندم کا پاسکو سے مطالبہ کیا ہے ،وزارت خزانہ کو گندم کی درآمد پر کوئی اعتراض نہیں ،ای سی سی نے معاملہ آئندہ اجلاس میں حل کرنے کیلئے مزید ڈیٹا طلب کر لیا ۔۔۔۔

close