ڈاکٹروں کا نواز شریف کو لندن میں قیام کا مشورہ، نئی میڈیکل رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع

لاہور(پی این آئی):ڈاکٹروں کا نواز شریف کو لندن میں قیام کا مشورہ، نئی میڈیکل رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع، مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرادی گئی۔نواز شریف کی 4 صفحات پر مشتمل نئی میڈیکل رپورٹ ان کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے

عدالت میں جمع کروائی ہے۔میڈیکل رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں نے نوازشریف کو علاج کے لیے لندن میں رہنے اور سفر کرنے سے اجتناب کرنے کی تجویز دی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ نواز شریف کورونا سے بچاؤ کے لیے ہجوم والے مقامات پرنہ جائیں، ان کو اپنی عمر، پیچیدہ بیماریوں وجہ سے اور کورونا کے حوالے سے عام آدمی سے زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نوازشریف کے مطابق وہ پاکستان کی جیل میں تنہا قید تھے اور ان کی حالت وہاں زیادہ خراب ہوئی ہے۔میڈیکل رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں نے نواز شریف کو ہدایت کی ہے کہ وہ معمول کی چہل قدمی جاری رکھیں، وہ ہائی رسک کیٹیگری کے مریض ہیں، ان کے دل کےعلاج کے لیے تمام اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جب کہ کورونا کی وجہ سے نواز شریف سمیت کئی مریضوں کے علاج میں خلل آیا ہے۔رپورٹ کے مطابق نواز شریف کے دل کی شریانیں کھولنے کے لیے جلد ہی وقت مقررکیا جائے گا اور ان کے پلیٹیلیٹس کا علاج دل کی بند شریانیں کھولنے کے عمل کے بعد کیا جائے گا۔خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیادوں پر نواز شریف کی ضمانت منظور کی تھی جب کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نےالعزيزيہ ریفرنس میں طبی بنیاد پر نوازشریف کی 2 ماہ کے لیے سزا معطل کی تھی۔ بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے بیان حلفی کی بنیاد پر نواز شریف کو 4 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی جس کے بعد نواز شریف 19 نومبر 2019 کو لندن روانہ ہوگئے تھے اور اب تک وہیں مقیم ہیں۔

close