جکارتہ میں پاکستانی سفارتخانہ فروخت کے مرکزی کردار کو پرویز مشرف نے تحفظ دیا، کرپشن کی نشاندہی کرنے والے افسر کو ریٹائرمنٹ تک کھڈے لائن لگا دیا

اسلام آباد(آئی این پی )جکارتہ میں پاکستانی سفارتخانے کی عمارت کو فروخت کرنے سے متعلق ریفرنس کے مرکزی کردار سابق سفیر میجر جنرل ریٹائرڈ سید مصطفی انور کو اس وقت کے صدر پرویز مشرف نے تحفظ دیا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جکارتہ میں پاکستانی سفارتخانے کی عمارت غیرقانونی طور پرفروخت

کرنے پر سابق سفیر کے خلاف ریفرنس دائر کردیا گیا ہے۔نیب راولپنڈی نے انڈونیشیا میں تعینات سابق سفیر میجر جنرل(ر)مصطفی انورحسین کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا۔ریفرنس کے مطابق مصطفی انور حسین نے جکارتہ میں سفارتخانے کی عمارت غیرقانونی طور پر فروخت کی اور ملزم نے قومی خزانے کو 1.32 ملین ڈالر کا نقصان پہنچایا۔نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ مصطفی انور حسین نے وزارت سے منظوری لیے بغیر عمارت فروخت کا اشتہار جاری کیا اور وہ نیب آرڈیننس کی سیکشن نائن اے 6 کے تحت اختیارات کے غلط استعمال کے مرتکب ہوئے۔دی نیوز نے 2002 اور 2003 میں اس اسکینڈل سے پردہ اٹھایا تھا۔ رپورٹ کے مطابق جکارتہ میں سفارتخانے کی فروخت سے متعلق ریفرنس کے مرکزی کردار سابق سفیر میجر جنرل ریٹائرڈ سید مصطفی انور کو اس وقت کے صدر پرویز مشرف نے تحفظ دیا۔ بدعنوانی کا معاملہ اٹھانے والے دفتر خارجہ کے سینیئر افسر کو ریٹائرمنٹ تک او ایس ڈی بنائے رکھا گیا۔ ۔۔۔۔

close