کشمیر کا مسئلہ کشمیر کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیئے، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے تربیتی کورس کے شرکاء سے گفتگو

مظفرآباد (پی آئی ڈی) چیف سیکرٹری آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر ڈاکٹر محمد عثمان چاچڑ نے کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیر کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیئے، ہندوستان خود کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ میں لے کر گیا اور انہیں استصواب رائے کا حق دینے کی کمٹمنٹ کی مگر گزشتہ سات دھائیوں سے مسلسل غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہا ہے۔ لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف کے کشمیری پاکستان کے ساتھ جانا چاہتے ہیں۔

آزادکشمیر کے پوٹینشل سے فائدہ اٹھانے کیلئے حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کام کررہی ہے، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں میں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ایوان صدر مظفرآباد میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے تربیتی کورس کے شرکاء کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کیا۔ وفد میں 20 ممالک سے افراد شریک تھے۔ این ڈی یو کے وفد کو سیکرٹری صدارتی امور ڈاکٹر سید آصف حسین نے کشمیر کی تاریخ،حکومت آزاد کشمیر،انتظامی ڈھانچے، گورننس سسٹم، فنانشل پروفائل، ترقیاتی عمل اور درپیش مسائل کے بارہ میں مفصل بریفنگ دی۔ سیکرٹری صدارتی امور نے وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود دیرینہ مسئلہ ہے جسکا حل ناگزیر ہے،اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کشمیری عوام کو استصواب رائے کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے، یو این کی قراردادوں پر عملدرآمد میں ہندوستان رکاوٹ ہے۔ڈاکٹر سید آصف حسین نے کہا کہ آزادکشمیر میں لٹریسی ریٹ پاکستان کے تمام صوبوں میں سب سے زیادہ ہے،یہاں امن و امان کی صورتحال انتہائی تسلی بخش ہے، آزادکشمیر میں 9 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی پیدا کرنے کا پوٹینشل موجود ہے جبکہ خطہ کی ضرورت صرف 350 میگا واٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے اس خطہ کو بھی چیلنجز درپیش ہیں۔ ڈاکٹر سید آصف حسین نے وفد کو بتایا کہ آزادکشمیر کے 14 حلقہ جات لائن آف کنٹرول پر واقع ہیں، ایل او سی کی دوسری طرف سے خلاف ورزیاں بھی ایک مسئلہ ہیں۔ وفد کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے چیف سیکرٹری آزادکشمیر ڈاکٹر محمد عثمان چاچڑ نے کہاکہ آزادکشمیر میں سیاحت کا وسیع پوٹینشل موجود ہے، تاریخی مقامات،خطہ کی خوبصورتی اور لینڈ اسکیپ سیاحوں کیلئے دلچسپی کا باعث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کا خصوصی سٹیٹس ہے، ریاست کا اپنا جھنڈا ہے،باہر سے کوئی بھی شخص آزادکشمیر میں زمین نہیں خرید سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کا خصوصی سٹیٹس ختم کر دیا ہے تاکہ وہاں آبادی کے تناسب کو تبدیل کیا جا سکے۔ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کا خواہاں ہے جبکہ ہندوستان اس مسئلے کے حل کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے وفد کے سربراہ عمران سیف نے چیف سیکرٹری آزادکشمیراور سیکرٹری صدارتی امور کو شیلڈز بھی پیش کیں جبکہ چیف سیکرٹری نے بھی وفد کے سربراہ کو شیلڈ دی۔نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے وفد نے بعد ازاں صدرریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے بھی ملاقات کی۔ صدرریاست نے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔۔۔۔

close