آزاد کشمیر، ٹیلی میڈیسن پراجیکٹ کا دائرہ دور افتادہ پہاڑی علاقوں تک بڑھانے کا سلسلہ تیز

مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزاد کشمیر حکومت عوام کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کےذریعے علاج معالجے کی فوری اور جدید سہولتوں کی فراہمی کیلئے ٹیلی میڈیسن پراجیکٹ کا دائرہ دورافتادہ پہاڑی علاقوں تک بڑھانے کا سلسلہ تیز کردیا ہے ۔جہلم ویلی میں گڑھی دوپٹہ کے مقام پر پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ کے تحت ٹیلی میڈیسن پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آزادکشمیر کے وزیر صحت نثار انصر ابدالی نے کہا ہے کہ پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ کے تحت انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور محکمہ صحت کے اشتراک سے آزادکشمیر میں ٹیلی میڈیسن سروسز کو عوام کے لیے لانچ کر دیا گیا ہے

جس پر تمام سٹیک ہولڈرز کو مبارکباد کے مستحق ہیں ۔اس پروگرام سے غریب اور دور افتادہ علاقوں میں بسنے والے لوگوں کے لیے صحت کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں گی۔اس پراجیکٹ میں صحت کہانی کی خواتین نے اہم کردار ادا کیااور حکومت آزادکشمیر ای سنٹرز قائم کرے گی تاکہ متوسط طبقے کو صحت کی بہترین سہولیات میسر ہوں۔ ٹیلی میڈیسن کے ذریعے ہر شخص جو اپنی بیماری کے حوالہ سے اندرون و بیرون ملک ماہر ڈاکٹرز سے رجوع کر سکتا ہے۔ اس سلسلہ میں ایل او سی اوررورل ایریاز میں ڈیجیٹل کلیکنس کا آغاز کر رہے ہیں جس میں ٹیلی میڈیسن کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ان خیالات کا اظہار وزیر صحت نثار انصر ابدالی نے آزاد کشمیر میں ٹیلی میڈیسن کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے وزیر منصوبہ بندی و ترقیات چوہدری محمد رشید، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے آئی ٹی و آرکیالوجی چوہدری محمد اقبال، سیکرٹری اطلاعات و آئی ٹی محترمہ مدحت شہزاد، ڈبلیو ایچ اوکی نمائندہ ڈاکٹر بشریٰ شمس،ڈائریکٹر جنرل آئی ٹی بورڈ ڈاکٹر خالد رفیق، سی ای او صحت کہانی ڈاکٹر سارہ سعید خرم، سی او او صحت کہانی ڈاکٹر عفت ظفر آغا نے خطاب کیا۔اس موقع پر سیکرٹریزحکومت راجہ اعجازاحمد،زاہد عباسی، ڈائریکٹر جنرل اطلاعات راجہ اظہر اقبال، مختلف محکمہ جات کے آفیسران کے علاوہ میڈیا کی کثیر تعداد موجود تھی۔وزیر منصوبہ بندی و ترقیات چوہدری محمد رشید نے کہا کہ وزیراعظم آزادکشمیر کے ویژن کے مطابق پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے ٹیلی میڈیسن کوآزاد کشمیر میں شروع کیا گیا جس کی سسٹینبلٹی کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے اور اس حوالہ سے فنڈز کی فراہمی کے لیے ہم ہر طرح کا تعاون کریں گے۔ہم اپنے وقت، زندگی اور وسائل کو ٹیکنالوجی کے ذریعے بچا سکتے ہیں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے دورمیں ٹیلی میڈیسن کا آغاز سمارٹ اے جے کے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے آئی ٹی و آرکیالوجی چوہدری محمد اقبال نے کہا کہ آزادکشمیر میں ٹیلی میڈیسن پراجیکٹ کی لانچنگ کے باعث ڈاکٹرز کی کمی کے مسئلہ کو ختم کیا جا سکتا ہے اور یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔

ہم آئی ٹی کے شعبہ میں نوجوانوں کو مہارت دے کر بے روزگاری کا خاتمہ کر رہے ہیں۔نو؎جوانوں کو تعلیم و تربیت دے کر آزاد کشمیر کو نالج اکانمی بنائیں گے۔ جس کے لیے ڈیجیٹل اٹینڈنس سسٹم، ڈیجیٹل پیشنٹ ریکارڈ، ڈیجیٹل فارمیسی اور کولیکٹ ڈیزیز ڈیٹا کے پراجیکٹس بھی شروع کیے جا رہے ہیں۔آزادکشمیر ربط سازی، دفاتر کی جگہ، وسائل کی کمی اور کسی بھی منصوبہ میں مختلف ذرائع سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا لیکن محکمہ صحت، صحت کہانی،ایس سی اواور تمام سٹیک ہولڈرز نے اس پراجیکٹ کو لانچ کرنے میں مدد کی۔سیکرٹری اطلاعات و آئی ٹی محترمہ مدحت شہزاد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیر کے دور دراز علاقوں میں صحت کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ڈیجیٹل سسٹم کو رائج کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کو بنیادی سطح پر بہترین صحت کی سہولیات میسر آسکیں جس کے لیے موبائل ایپ اور ڈیجیٹل کلینکس شروع کیے گئے ہیں جس میں ویڈیو اور آڈیو کنسلٹیشن میسر ہو گی۔صحت کہانی کی جانب سے ڈاکٹر سارہ سعید خرم اور ڈاکٹر عفت ظفر آغا نے صحت کہانی کے حوالہ سے مکمل بریفنگ دی۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل آئی ٹی بورڈ ڈاکٹر خالد رفیق نے ٹیلی میڈیسن کے پراجیکٹ کے حوالہ سے تفصیلی بریفنگ دی اور کہا کہ ہم نے مینول سسٹم کو آٹومیٹک سسٹم میں تبدیل کیا ہے۔ جن علاقوں میں ڈاکٹرز کی سہولت موجود نہیں ہے وہاں اس کے دوراست نتائج برآمد ہوں گے۔تقریب کے اختتام پر شرکاء میں شیلڈز تقسیم کی گئیں۔۔۔۔

close