تیزی سے بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال، عمران خان کیلئے مشکلات میں اضافہ ہو گیا

اسلام آ باد (پی این آئی) تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال نے سابق وزیر اعظم اور چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کیلئے مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔ انہیں اپنا بیانیہ بار بار تبدیل کرنا پڑرہا ہے۔روزنامہ جنگ میں رانا غلام قادر کی خبر کے مطابق عمران خان نے ماضی میں پرو اسٹیبلشمنٹ بیانیہ رکھا اور ایک پیج پر فخر کیا۔ مگر وزارت عظمیٰ سے علیحدگی کے بعد سے وہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ لے کر چل رہے ہیں مگر اب انہوں نے کور کمیٹی کے اجلاس میں یہ اعتراف کرلیا ہے کہ

پی ٹی آئی کے بعض ارکان اسٹیبلشمنٹ سے ملے ہوئے ہیں اور انہیں اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ قبول نہیں ہے۔اگرچہ انہوں نے اپنے پارٹی ارکان کو وارننگ دی ہے کہ وہ انہیں بائی پاس نہ کریں لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ جو ارکان اسٹیبلشمنٹ سے رابطے میں ہیں وہ کبھی بھی اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ کی تائید نہیں کرسکتے۔عمران خان کا اس وقت ایک ہی نعرہ ہے کہ ملکی مسائل کا حل فوری الیکشن میں ہے مگر لندن میں نواز شریف اور شہباز شریف کی ملاقات میں

یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ عمران خان کے فوری الیکشن کا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔حکمران اتحاد اس موقف پر یکسو ہے کہ قومی اسمبلی کو اپنی آئینی مدت پوری کرنی چاہئے۔اب عمران خان کو فوری الیکشن کا مطالبہ منوانے کیلئے اپنا دباؤ بڑھانا پڑے گا جس کیلئے فی الحال حالات سازگار نہیں ہیں اس لئے ان کی سیاسی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔عمران خان نے پنجاب ہاؤس میں صوبائی کابینہ سے ملاقات میں پنجاب میں تبدیلی کے چیلنج پر صلاح مشورہ کیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں