اسلام آباد (پی این آئی ) معروف صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ چوہدری شجاعت نے واضح کہہ دیا کہ اگر ڈیڑھ سال کے لیے پنجاب میں پرویز الہیٰ کو قبول کرتے ہیں تو اس پر بات شروع ہو سکتی ہے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی ہارون الرشید نے پروگرام مقابل میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈیا اس راستے پر چل نکلا ہے جس پر ہٹلر چل نکلا تھا۔
انڈیا اور امریکا بہت شکستہ صورتحال میں پھنس گئے ہیں۔انہوں نے سیاسی صورتحال پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن یا تو عدم اعتماد کی تحریک لائے یا پھر مارچ کرے، مارچ کیسے ہو سکتا ہے ایک مہینے بعد کے پی کے میں تو الیکشن ہیں۔پورے صوبے میں کونسلرز کو ٹکٹ دینے کے لیے فیصلہ کرنا ہے۔اپوزیشن اس طرح مصروف ہو گی ، ادھر کراچی میں بلدیاتی اداتوں کے اختیارات پر پھڈا پڑا ہوا ہے۔چوہدری شجاعت نے واضح کہہ دیا کہ اگر ڈیڑھ سال کے لیے پنجاب میں پرویز الہیٰ کو قبول کرتے ہیں تو اس پر بات شروع ہو سکتی ہے۔مسئلہ یہ ہے کہ ن لیگ کی کوئی ساکھ ہے نہ اسٹیبلشمنٹ ان پر اعتبار کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صورتحال ایسی ہے کہ اس وقت عمران خان کو ہٹانے سے عدم استحکام پیدا ہو گا۔اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے پاکستان پر بڑا دباؤ رہا ہے مگر کوئی مائی لعل یہ کر ہی نہیں سکتا۔قبل ازیں ہارون الرشید کا سیاسی صورتحال پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ زرداری جن لوگوں کو ملے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا ٹکٹ لیں اور دس سے 20 کروڑ روپیہ بھی، عمران خان کا اشارہ اسی طرف تھا ، انٹیلی جنس ذرائع یہی کہہ رہے ہیں کہ جہانگیر ترین بہت متحرک ہو گئے ہیں۔ اگر وہ الائنس کریں گے تو پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ کریں گے ، مسلم لیگ ن سے نہیں۔ عمران خان اور تو کچھ کر نہ سکیں ، ہنگامہ تو برپا کر ہی سکتے ہیں۔دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین گروپ کے درمیان بھی رابطہ ہوا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں