ٹی وی اینکر عمران ریاض کی گرفتاری، اسلام آباد ہائیکورٹ سے بڑی خبر آگئی

اسلام آباد (پی این آئی) عمران ریاض خان کی گرفتاری کیخلاف درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کیلئے مقرر۔ سینئر صحافی عمران ریاض خان کی گرفتاری کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے احکامات جاری کر دیے۔ آئی جی اسلام آباد کی جانب سے مجاز افسر صبح 10 بجے عدالت طلب کر لیا گیا، آئی جی اسلام آباد سے عدالت کی حکم عدولی پر جواب طلب کیا گیا ہے۔

 

دوسری جانب سینئر صحافی عمران ریاض خان کی گرفتاری کے حوالے سے وزیر قانون پنجاب ملک احمد خان کا بیان سامنے آیا ہے۔ وزیر قانون پنجاب نے عمران ریاض خان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے یہ وضاحت بھی کی کہ انہیں اسلام آباد کی حدود سے نہیں بلکہ پنجاب کی حدود سے گرفتار کیا گیا۔ملک احمد خان کے مطابق عمران ریاض خان پر پنجاب میں مقدمات درج ہیں، انہیں پنجاب کی حدود میں ضلع اٹک، راولپنڈی ڈویژن سے گرفتار کیا گیا جبکہ گرفتاری کے وقت عمران ریاض خان کی ویڈیو سامنے آگئی۔گرفتاری سے کچھ لمحات قبل ریکارڈ کروائی گئی ویڈیو میں عمران ریاض خان نے کہا کہ میرے پر 30 مقدمے کر دیئے اور اسلحہ چھین لیا، گرفتاری کرنی ہےتوکرلیں، گرفتاری کا تجربہ کرنا ہے تو یہ بھی کر لیں میں تیار ہوں، سب صحافیوں کو پیغام ہےکچھ بھی ہو جائے اپنا کام جاری رکھیں۔مجھے جان سے بھی مار دیا جائے تو فکر نہیں، اپنا کام کرتا رہوں گا۔ اپنی ضمانت کرانے کیلئے اسلام آباد آ رہا تھا کہ اسلام آبادٹول پلازہ پر مجھےگرفتار کیا جا رہا ہے۔ جسٹس اطہرمن اللہ ہدایت کرچکےہیں کہ گرفتاری نہیں کی جاسکتی تاہم ضمانت کے لیے اسلام آباد آ رہا تھا کہ ٹول پلازہ پر گرفتار کرلیا گیا۔

 

واضح رہے کہ ملک کے معروف صحافی عمران ریاض خان کو پنجاب پولیس کی جانب سے گرفتار کر لیا گیا۔سینئر صحافی کے وکیل میاں علی اشفاق کی جانب سے بتایا گیا کہ عمران ریاض کو پنجاب پولیس نے اسلام آباد ٹول پلازہ سے حراست میں لیا۔ عمران ریاض خان کی گرفتاری اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے حکم کی واضح خلاف ورزی ہے۔ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے مطابق عمران ریاض خان کو اٹک پولیس کی جانب سے گرفتار کیا گیا، گرفتاری کے وقت اسلام آباد ٹول پلازہ پر پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد کے ہمراہ پولیس افسران بھی موجود تھے۔

close