آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے متعلق ن لیگ نے اپنی پالیسی واضح کر دی

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی توسیع کا فیصلہ وزیراعظم ہاؤس کرے گا، ہم مخالفت یا رائے نہیں دیں گے۔ راناثناء اللہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزرات عظمیٰ کے لیے نوازشریف اور شہباز شریف کا میرٹ بنتا ہے تو دیگر سینئر لیگی رہنماؤں کےلیے ڈاکٹر نے پرہیز تو نہیں لکھا،عمران خان کا سڑکوں پر آنے کا بیان اپوزیشن کے لیے نہیں ہے۔

انہوں نے نجی ٹی وی  کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن تحریک عدم اعتماد کیسے لے آئے، اس کیلئے نمبرز پورے ہونے چاہئیں، عدم اعتماد کیلئے مطلوبہ تعداد پوری ہوجائے تو کل تحریک عدم اعتماد میں لے آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ شہبازشریف پارٹی صدر ہیں، وزارت عظمیٰ کے شہبازشریف میرٹ پر ہیں، نوازشریف مسلم لیگ ن کے قائد ہیں، ان کا بھی میرٹ بنتا ہے، اسی طرح مسلم لیگ ن کے باقی سینئر لیڈرز کو بھی ڈاکٹرز نے پرہیز نہیں لکھ کردیا کہ آپ وزیراعظم نہیں بن سکتے ، ان کا بھی میرٹ بنتا ہے، فیصلہ پارٹی قیادت نے صورتحال دیکھ کر کرنا ہے، اب پتا نہیں جب یہ موقع آئے تو اس وقت صورتحال کس طرح کی ہوگی؟جب شاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم بنایا گیا تو شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم بننے سے 10 بار انکار کیا کہ مجھے وزیراعظم نہ بنائیں۔

صدر ن لیگ پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت کے اتحادی بھی رابطے میں ہیں اور تحریک انصاف کے ارکان بھی رابطے میں ہیں، ان کے کچھ مطالبات ہیں، ان سے بات ہوبھی رہی ہے، سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی کے الیکشن کے وقت 20سے 25لوگ رابطے میں تھے، ان میں 12یا13لوگوں نے ووٹ بھی دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چودھری پرویز الٰہی وزیراعلیٰ بننے کو تیار ہیں لیکن یہ مسلم لیگ ن کو سوٹ نہیں کرتا،ہم تیار نہیں ہیں ، یہ ہماری جماعت کیلئے اتنا آسان فیصلہ نہیں ہوگا۔

close