میں سرکاری کام نہیں کر سکتا، وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی کا استعفیٰ منظور کر لیا گیا

اسلام آباد (پی این آئی)وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین کا استعفیٰ منظور، وزیراعظم کے مشیر صرف تین رہ گئے- تفصیلات کےمطابق وزیراعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین کا استعفیٰ منظور ہوگیا۔وزیراعظم کے مشیربرائےاصلاحات ڈاکٹرعشرت حسین نے وزیراعظم ہاؤس کو اپنا استعفیٰ ارسال کیا تھا، جس میں انہوں نے سرکاری کام کرنے سے معذرت کی تھی۔وزیراعظم کی تجویز پر صدرعارف علوی نے استعفے کی منظوری دی، جس کے بعد کابینہ ڈویژن نے ڈاکٹرعشرت کے استعفے سے متعلق نوٹی فکیشن جاری کردیا، جس کے بعد استعفیٰ کا اطلاق یکم ستمبر 2021 سے ہوگا۔ واضح رہے کہ ڈاکٹرعشرت حسین کے استعفے کے بعد وزیراعظم عمران خان کے مشیروں کی تعداد 3 رہ گئی۔شہزاد اکبر مشیر برائے احتساب، عبدالرزاق داؤد مشیر برائے تجارت اور بابر اعوان مشیر برائے پارلیمانی امور ہیں۔یاد رہے کہ ڈاکٹر عشرت حسین نے اس سے قبل بھی 26 جولائی کو استعفیٰ دیا تھا، جسے وزیراعظم نے منظور نہ کرتے ہوئے کام جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے انہیں ادارہ جاتی اصلاحات کی ذمہ داری سونپی تھی تاہم کام جاری رکھنے میں رکاوٹوں کے سبب ان کو تحفظات تھے۔ دوسری جانب آج ہی کے روز وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی سردار تنویر الیاس نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا۔میڈیا ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے معاون خصوصی سردار تنویر الیاس نے اپنے قریبی ساتھیوں کے ساتھ مشاورت کے بعد استعفیٰ دینے پر غور شروع کردیا ہے اور امکان ہے کہ وہ جلد ہی وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی کےعہدے سے استعفیٰ دے دیں گے تاہم سردار تنویر الیاس اسمبلی رکنیت برقرار رکھیں گے۔ میڈیا رپورٹ میں سردار تنویر الیاس کے ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ انہوں نے مستعفی ہونے کی اطلاعات کی تصدیق یا تردید نہیں کی اور کہا کہ سردار تنویر الیاس اسلام آباد سے باہر ہیں ، وہ مظفرآباد میں آزاد کشمیر کابینہ کے ہونے والے اجلاس میں بھی شرکت نہیں کریں گے۔اس سے پہلے یہ اطلاعات بھی موصول ہوئیں کہ آزاد کشمیر میں پاکستان تحریک انصاف ابتدا میں ہی دھڑے بندی کا شکار ہو گئی ہے ، بیرسٹر سلطان اور تنویر الیاس نے پارلیمانی پارٹی کے الگ الگ اجلاس بھی طلب کیے ، زیادہ سے زیادہ وزارتیں لینے کے لیے کوشاں گروپس نے کابینہ کی تشکیل کا اختیار آزاد کشمیر کی قیادت کو نہ ملنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

close