فلسطینیوں کیساتھ ظلم پر چپ نہیں بیٹھ سکتے، وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کے دن کیا کرنے کا اعلان کر دیا؟ پوری امت مسلمہ کی آواز بن گئے

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے جمعے کوفلسطینیوں پر مظالم کیخلاف احتجاج کی ہدایت کردی، انہوں نے حکومتی وپارٹی ترجمانوں کے اجلاس میں تجویز پیش کی گئی کہ جمعے کو اسرائیلی بربریت کیخلاف سرکاری سطح پر یوم احتجاج منایا جائے، جس پر وزیراعظم عمران خان نے اسرائیلی بربریت کیخلاف جمعے کو سرکاری طور پر احتجاج منانے کیلئے تیاریوں کی ہدایت کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا، جس میں معاشی، سیاسی، اسرائیل کی فلسطین پر بربریت اور شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے ، شہبازشریف کیخلاف دائر اپیل سے متعلق امور پر مشاورت اور جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر اجلاس میں آئندہ جمعے کو اسرائیلی بربریت کیخلاف سرکاری سطح پر یوم احتجاج منانے کی تجویز پیش کی گئی۔جس پر وزیراعظم عمران خان نے اسرائیلی بربریت کیخلاف جمعے کو سرکاری طور پر احتجاج منانے کیلئے تیاریوں کی ہدایت کردی ہے۔دوسری جانب قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے قومی اسمبلی میں کہا کہ مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر حملے کیے گئے،اسرائیلی فوج نے غزہ میں بمباری کی، سینکڑوں کو گھروں کو تباہ کردیا،مشرقی یروشلم میں انتہاپسند یہودیوں نے مارچ کیا اورعربوں کی موت کے نعرے لگاتے رہے، پوری دنیا نے دلخراش مناظر دیکھے، لیکن اچھی بات یہ ہے کہ ہیومن رائٹس کی تازہ ترین رپورٹ میں لکھا کہ اسرائیل قابض علاقوں میں نسلی امتیاز جیسے جرائم میں ملوث ہے، اس کا آغاز جنوبی افریقہ سے شروع ہوا، ایسی صورتحال مقبوضہ کشمیر میں ہے، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا جب بیان آیا ہم حیرت زدہ ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ آرٹیکل 370 بھارت کا اندرونی معاملہ ہے، یہ الگ بات وزیرخارجہ نے اس کو واپس لیا، یہ کیسا نظام اور کیسا انصاف ہے کہ دنیا کے کسی خطے میں جب کوئی یہودی خاندان بستا ہے تو اس کو زمین کا مالک بنایا جاتا ہے جب صدیوں سے مقیم فلسطینیوں کو غلام بنایا جاتا ہے۔نریندر مودی کا بھی یہی مسئلہ ہے کہ اقلیتوں کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیا جارہا ہے۔وزیرخارجہ سے گزارش ہے کہ وقت ضائع کیے بغیر قیادت کریں اورمسئلے کے حل کیلئے لابنگ کریں ۔ کشمیر اور فلسطین دونوں میں مماثلت ہے کہ 70 سالوں سے ظلم ہورہا ہے، 60 سے 70 لاکھ فلسطینیوں کو بے گھر کیا گیا، حالیہ جارحیت کے نتیجے میں درجنوں بچوں کے علاوہ خواتین اور سینکڑوں لوگوں کو شہید کیا ، اسرائیل نے غزہ میں راکٹ برسائے، بلند ترین عمارتوں کو مسمار کردیا گیا، وہاں میڈیا دفاترزاور لوگ قیام پذیر ہیں، گنجان آباد علاقوں میں نہتے لوگوں کو شہید کیا گیا۔یہ ہے ظلم کی داستان جو فلسطینی عوام 1948سے برداشت کرتے آئے ہیں۔

close