وزیر اعظم، وزراء اور ڈی جی آئی ایس آئی فرانسیسی سفیر کے معاملے پر بریفنگ دیں، ن لیگ نے بڑا مطالبہ کر دیا

اسلام آباد(آئی این پی )پاکستان مسلم لیگ(ن)کی پارلیمانی پارٹی کے چیف وہپ مرتضیٰ جاوید عباسی نے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کے نام خط لکھ دیاجس میں انہوں نے کہاہے کہ مسلم لیگ(ن)تحفظ ناموس رسالت پر پختہ ایمان رکھتی ہے،ایسی مشترکہ قرار داد تیار کی جارہی ہے جو کہ ایوان کے گزشتہ روز کے فیصلے کی روشنی میں پاکستان کی عوام کی خواہشات اور مرضی کی عکاسی کرے گی، وزیر اعظم ، وزیر خارجہ ، وزیر داخلہ اور ڈی جی آئی ایس آئی فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے سے متعلق ایوان میں بحث کے لئے لائی جانے والی قرار داد کے معاملے پر ریاستی پالیسی بارے ایوان میں بریف کریں۔ بدھ کو وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کے نام لکھے گئے خط میں پاکستان مسلم لیگ(ن)کی پارلیمانی پارٹی کے چیف وہپ مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)تحفظ ناموس رسالت پر پختہ ایمان رکھتی ہے، خط کے متن میں یہ بات بھی شامل ہے کہ ایسی مشترکہ قرار داد تیار کی جارہی ہے جو کہ ایوان کے گزشتہ روز کے فیصلے کی روشنی میں پاکستان کی عوام کی خواہشات اور مرضی کی عکاسی کرے گی۔ایوان میں پیش کرنے کے لئے مشترکہ قرار داد کی تیاری کے سلسلے میں کچھ وضاحتیں اور معلومات درکار ہیں جو فوری بنیادوں پر فراہم کی جائیں۔وزیر اطلاعات سمیت وفاقی وزراگزشتہ روز میڈیا میں بار بار بیانات دے چکے ہیں کہ حکومت کا کام ایوان میں صرف ایک قرار داد پیش کرنا تھا، خط میں پوچھا گیا کہ کیا اس کا مطلب ہے کہ حکومت اس معاملے پر مزید کسی قسم کی کارروائی کا حصہ نہیں بننا چاہتی ؟ ۔ایوان کو گزشتہ روز بتایا گیا کہ قرار داد ایک تنطیم کے ساتھ معاہدے کی بنیاد پر پیش کی گئی جسے حال ہی میں حکومت کالعدم قرار دے چکی ہے ۔مطالبہ کیا جاتا ہے کہ حکومت کی جانب سے اس معاملے پر کئے گئے تمام معاہدوں کی کاپیاں مہیا کی جائیں ۔وزیر اعظم نے 19 اپریل کو قوم سے خطاب کیا ، کیا ان کے نکتہ نظر کو اس معاملے پر حکومت کا پالیسی بیان تصور کیا جائے ؟ ۔اگر ایسا ہے تو گزشتہ روز ایوان میں قرار داد پیش کرنے کا مقصد کیا تھا ، کیونکہ یہ وزیر اعظم کے بیانات سے متصادم ہے، خط کے مطابق گزشتہ روز پیش کی گئی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی تعلقات کا تعین کرنا صرف ریاست کا کام ہے۔خط میں کہاگیا کہ مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وزیر اعظم ، وزیر خارجہ ، وزیر داخلہ اور ڈی جی آئی ایس آئی فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے سے متعلق ایوان میں بحث کے لئے لائی جانے والی قرار داد کے معاملے پر ریاستی پالیسی بارے ایوان میں بریف کریں۔خط میں سوال اٹھایا گیا ہے کہ گزشتہ 10 روز میں پیش آنے والے واقعات کے تناظر میں امن و امان کی صورت حال بارے حقائق جاننے کے لئے کیا کوئی تحقیقات شروع کی گئی ہیں ۔قیمتی جانوں کے ضیاع پر کسی کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے ؟ ۔قائد ایوان تحفظ ناموس رسالت کے معاملے پر ایوان میں بحث کے آغاز کے لئے کب دستیاب ہوں گے؟ اور آیا اس معاملے پر اپنی حکومت کی پالیسی پیش کریں گے ؟ ۔خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس حوالے سے معلومات جلد از جلد فراہم کی جائیں ۔۔۔۔

close