اب ہم بھی “بائی دا بک” نہیں چلیں گے، سنجرانی کی جیت کیلئے ہر حربہ استعمال کریں گے، شبلی فراز کا اعلان

اسلام آباد(آئی این پی )حکومت نے چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کے لیے بڑا اعلان کردیا ،ا س حوالے سے وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ اب بائی دا بک نہیں چلیں گے ، صادق سنجرانی کو جتوانے کے لیے ہر حربہ استعمال کریں گے۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ

فٹ بال میں دوسری ٹیم کو ہاتھ سے بال روکنے کی اجازت ہو اور ہم صرف پاں سے کھیل سکتے ہوں۔وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ اس وقت وزیراعلی پنجاب کی تبدیلی سے متعلق معاملہ زیر بحث نہیں ،عمران خان ٹیم کے کپتان ہیں وہ فیصلہ کریں گے، مولانا صاحب اقتدارسے باہر رہ نہیں سکتے، پرویز خٹک کی پیشکش شاید اس لیے تھی، یہ نہیں کہا کہ عبدالغفور حیدری کو باضابطہ پیشکش کی، ایسی کوئی پیشکش نہیں کی نہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جمہوری طریقہ ہے ووٹ تو سب سے مانگیں گے، ہم یہ نہیں کر سکتیکہ شریف شریف کھیلیں اور ہر چیز قانون کے مطابق چلیں، اپوزیشن ہمیشہ قانون کی خلاف ورزی اور پیسے کا استعمال کرتی ہے، اس دفعہ ہم تیار ہیں ، کم وقت میں جو بھی ضرری ہوگا کریں گے۔شبلی فراز نے مزید کہا کہ یہ الیکشن جیتنے کیلئے کم وقت میں جو بھی ضروری ہوگا کریں گے، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہاتھ پیچھے باندھ لیں اور فریق جو بھی طریقہ چاہے استعمال کرے ، ایسانہییں ہوسکتا کہ فٹبال میں فریق کو ہاتھ سے بال روکنے کی اجازت ہو اور ہم صرف پاں سے کھیل سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔ 2018 الیکشن ویڈیو اسکینڈل، ن لیگ نے تحقیقات کیلئے دائر درخواست کیوں واپس لے لی؟ اسلام آباد(آئی این پی )پاکستان مسلم لیگ ن نے 2018ویڈیو سکینڈل کی تحقیقات کیلئے دائر درخواست واپس لے لی ہے،الیکشن کمیشن میں سینیٹ انتخابات 2018کے ویڈیو سکینڈل کی درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست میں عمران خان، پرویز خٹک اور متعلقہ

اراکین اسمبلی کو فریق بنایا تھا۔الیکشن کمیشن کے ممبر پنجاب الطاف قریشی نے استفسار کیا کہ آپ کے پاس ہارس ٹریڈنگ کے کیا شواہد ہیں؟ عمران خان اور اسد قیصر کا کیا ویڈیو سے کیا تعلق ہے؟وکیل ن لیگ جہانگیر جدون نے کہا کہ سپیکر ہائوس میں رقم کا لین دین ہوا۔ممبر پنجاب الطاف قریشی نے استفسار کیا کہ جس ایم پی اے پر الزام لگا رہے ہیں انکا بیان کہاں ہے؟ جن لوگوں میں رقم کا لین دین ہوا انہیں فریق ہی نہیں بنایا گیا،ان کا کہنا تھا کہ ایسے تو نہیں ہوتا کہ کوئی بھی ویڈیو آئے اور ہم حکم جاری کر دیں۔ وکیل ن لیگ نے کہا عمران خان کو نوٹس کریں وہ بتائیں کہ انہوں نے کیا کارروائی کی۔الطاف قریشی کا کہنا تھا کہ صرف میڈیا بیان بازی پر کسی کو نااہل نہیں کر سکتے۔ پہلے اپنی درخواست کو ٹھیک کریں۔ آپ ویڈیو میں موجود افراد کو نہیں پہچانتے تو ہم کیسے جان سکتے؟وکیل ن لیگ نے کہا وزیراعظم کہتے ہیں ایجنسیوں سے الیکشن کمیشن پوچھے۔ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ وزیراعظم کسی کا نام بھیجیں یا خود تحقیقات کرائیں۔ میڈیا بیانات پر نااہلی ہونے لگی تو کورم بھی پورا نہیں ہوگا۔انہوں نے جہانگیر جدون کو ہدایت کی کہ بہتر ہوگا یہ درخواست واپس لیکر نئی پٹیشن دائر کریں۔ سلم لیگ ن نے 2018 ویڈیو سکینڈل کی تحقیقات کیلئے دائر درخواست واپس لے لی۔۔۔۔

close