ختم نبوت کی بات کرنے پر مولانا فضل الرحمان کا ہاتھ چوما، خاکروب بھی یہ بات کرے اسکے ہاتھ بھی چوموں گا‘ کیپٹن صفدر نے اندر کی بات بتا دی

لاہور( این این آئی)مسلم لیگ (ن) کے رہنماکیپٹن (ر) محمد صفدر نے کہا ہے کہ میں نے مولانا فضل الرحمان کا ہاتھ اس لیے چوما کہ انہوں نے ختم نبوت کی بات ، اگر کوئی خاکروب بھی یہ بات کرے گا تو میں اس کے ہاتھ چوموں گا ۔ عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شریف خاندان

گرفتاریوں سے گھبرانے والے نہیں ،میاں شریف مرحوم نے بھی خود کو گرفتاری کے لیے پیش کیاتھا،یہ حکومت ایک دو ماہ میں ختم ہو جائے ۔ انہوں نے کہا کہاب نیب کو جرات نہیںہو رہی کہ مولانا فضل الرحمن کو نوٹس بھیجے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کو تو یقین ہی نہیں تھا کہ 2018 میں انہیں حکومت مل جائے گی،یہ رات کو سوئے تھے ان کو جگا کر بتایا کہ آپ کی حکومت آگئی ہے ،یہ حکومت ایسی چل رہی جیسے موت کے کنوئیں مین موٹر سائیکل چل رہی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ پی ڈی ایم کے غبارے سے ہوا نکل گئی ،غبارہ ہمارا ہے ہم ہوا بھریں یا نکالیں،یہ تو وقت بنائے گا کہ کس کے مشکیزے سے ہوا نکلتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف پاکستانی ہیں وہ جب چاہیںآ اور جا سکتے ہیں کوئی انہیں روک نہیں سکتا۔ انہوںنے مولانا فضل الرحمان کا ہاتھ چومنے کے حوالے سے کہا کہ جب انہوں نے بہاولپور میں عوام کی مشکلات کے ساتھ ختم نبوت کی بات کی تو میں نے نیچے کنٹینر میں آکر ان کا ہاتھ چوما، وہ ایک ولی کے صاحبزادے ہیں،یہ بات کوئی خاکرو ب بھی کرے تو میں اس کے ہاتھ بھی چوموں گا۔۔۔۔ اپوزیشن جماعتوں نے این آر او کا نام ڈائیلاگ رکھ دیا ہے، بابر اعوان نے نیا نعرہ بنا دیا لاہور( این این آئی)وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ ہارے ہوئے نااہل لوگ کھڑے ہوکر کہہ رہے ہیں کہ عمران

خان مستعفی ہوں، اپوزیشن والے ڈائیلاگ نہیں آین آر او مانگ رہے ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگ کا ایک فارم ہے جو پارلیمنٹ ہے اور پارلیمنٹ ہی مسائل کاحل ہونا چاہیے کیونکہ ڈائیلاگ کوئی بھی ہو پارلیمنٹ میں ہی ہوگا۔بابراعوان نے کہا کہ فوج اور عدلیہ کسی ڈائیلاگ میں شریک نہیں ہوسکتی، ڈائیلاگ صرف حکومت کے ساتھ ہی ہوسکتا ہے، لیکن یہ ڈائیلاگ نہیں آین آر او مانگ رہے ہیں، ہارے اور نااہل لوگ کھڑے ہوکر کہہ رہے ہیں عمران خان مستعفی ہوں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے این آر او کا نام ڈائیلاگ رکھ دیا ہے، نوازشریف بھارت سمیت دیگر مختلف ممالک کی شخصیات سے رابطے میں ہیں، نوازشریف کے رابطے پاکستان کو نقصان پہنچانے والوں سے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چند چوروں کو بچانے کیلئے پی ڈی ایم بنائی گئی ہے، فضل الرحمان سنجیدہ ہوتے تو پہلے اپنے فیملی ممبران سے استعفے دلواتے، الزام ہے تو جواب دینا ہوگا کوئی قانون سے بالاتر نہیں۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف چاہتے ہیں کہ وہ پورے سسٹم کو ساتھ لے کر چلیں، ایک طرف کہتے ہیں کہ خفیہ ملاقاتیں نہیں ہوتیں، مریم نواز نے دو دن پہلے کہا کہ رابطے تو رہتے ہیں،شہبازشریف کو فرمائشی ڈائیلاگ کی ضرورت تھی۔۔۔۔۔

close