کراچی میں خطرے کی گھنٹی بج گئی، ڈھائی کروڑ کی آبادی والے شہر میں صرف 18وینٹی لیٹر خالی رہ گئے، تشویشناک صورتحال

کراچی (پی این آئی)کراچی میں خطرے کی گھنٹی بج گئی، ڈھائی کروڑ کی آبادی والے شہر میں صرف 18وینٹی لیٹر خالی رہ گئے، کراچی کے سرکاری ونجی اسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے صرف 15وینٹی لیٹرز خالی رہ گئے ہیں جس نے ڈھائی کروڑ آبادی والے شہر قائد میں خطرے کی گھنٹی بجا

دی ہے۔صوبائی محکمہ صحت سے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق شہید محترمہ بینظیر بھٹو ایکسیڈنٹ اینڈ ٹراما سینٹر میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے مختص تمام 26 وینٹی لیٹرز، جناح اسپتال کراچی میں تمام 24، ایس آئی یو ٹی میں تمام 20، او ایم آئی اسپتال میں تمام 6، لیاقت نیشنل اسپتال میں تمام 14، پٹیل اسپتال میں تمام 7، التمش اسپتال میں تمام 7، انڈس اسپتال میں تمام 15، ڈاکٹر ضیاء الدین اسپتال کلفٹن میں تمام 4، ڈاکٹر ضیاء الدین اسپتال نارتھ ناظم آباد میں تمام 13 اور آغا خان یونیورسٹی اسپتال میں تمام 17 وینٹی لیٹرز مریضوں سے بھر گئے ہیں۔اس وقت سول اسپتال کراچی میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے مختص کیے گئے 12میں سے 2 وینٹی لیٹرز ، ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال اوجھا کیمپس میں مختص 13میں سے 1جبکہ لیاری جنرل اسپتال میں مختص 31 میں سے 12 وینٹی لیٹرز خالی ہیں۔اس کے علاوہ قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں بھی 4 وینٹی لیٹر خالی ہیں لیکن وہ بچوں کے وینٹی لیٹر ہیں اور بچوں کو اس مرض میں وینٹی لیٹر پر ڈالنے تاحال اتنی ضرورت نہیں پڑی۔مزید براں ان وینٹی لیٹرز پر بڑے افراد کو نہیں ڈالا جاسکتا۔ ڈھائی کروڑ آبادی والے شہر میں صرف 15 وینٹی لیٹرز کا خالی رہ جانا تشویش ناک ہے جو تیزی سے بڑھتے ہوئے مریضوں کے پیش نظر بہت جلد بھر جائیں گے جس کے بعد اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کے لئے مارا ماری ہوگی۔

close