رواں سال حکومت نے 36 ارب ٹارگٹ مقرر کیا، محکمہ ان لینڈ ریونیو کا ہدف ہے کہ 50 ارب تک ریونیو اکٹھا کیا جائیگا، چیئرمین آزادکشمیر سینٹرل بورڈ آف ریونیو راجہ امجد پرویز علی خان

مظفرآباد (پی آئی ڈی) چیئرمین آزادجموں وکشمیر سینٹرل بورڈآف ریونیوراجہ امجد پرویز علی خان نے کہا ہے کہ2018سے لیکر اب تک محکمہ ان لینڈ ریونیوآزادکشمیر کی جانب سے کسی بھی کمپنی کو محکمہ ان لینڈ ریونیو کی جانب سے ری فنڈ نہیں کیا گیا۔ جب ان لینڈ ریونیوڈیپارٹمنٹ آزادکشمیر حکومت کو منتقل ہوا تو اس وقت آمدن 10ارب تھی، رواں سال حکومت نے 36ارب ٹارگٹ مقررکیا ہے جب کہ محکمہ ان لینڈ ریونیونے فیصلہ کیا ہے کہ 50ارب تک ریونیواکھٹا کیاجائیگا، یہ سب ٹیکس دہندگان اور محکمہ کے مابین اعتماد کی وجہ سے ممکن ہے۔

2018 سے قبل بھی جو ری فنڈ ہواہے اس پر بھی محکمانہ انکوائری ہورہی ہے۔ رواں مالی سال کے ٹارگٹ کے حصول میں اس وقت تک مطلوبہ ہدف سے 5ارب آگے جارہے ہیں۔ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کوموثربنارہے ہیں۔ شفافیت یقینی بنانے کیلئے سکروٹنی ضروری ہے۔ محکمہ اور محکمانہ افسران کے خلاف بے بنیادمہم چلائی جارہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کمشنر ان لینڈ ریونیوساؤتھ ظفرمحمود،کمشنر ان لینڈ ریونیونارتھ اشتیاق احمد اور سیکرٹری سی بی آر باصل صدیق کے ہمراہ پی آئی ڈی کمپلیکس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈائریکٹر ز اطلاعات راجہ امجد منہاس اور محمد بشیر مرزا بھی موجو دتھے۔ اس موقع پر کمشنر ان لینڈ ریونیو سردارظفرمحمود نے کہاکہ جون 2018میں تیر ہویں آئینی ترمیم کے باعث حکومت آزادکشمیر نے ہر قسم کے ٹیکس ریفنڈ پر پابندی عائد کر دی تھی اور مطابقا کارپوریٹ سیکٹر سے منسلک کسی بھی کمپنی کو ٹیکس ریفنڈ نہیں جاری کیا گیا۔ ٹیکس ریفنڈ جاری کرنے میں بہت سارے قانونی لوازمات کے ساتھ ساتھ مجاز فورمز کی منظوری بھی درکار ہوتی ہے اور ٹیکس ریفنڈ ایک پیچیدہ قانونی عمل ہے جس بیشتر آڈٹ کی کارروائی انتہائی لازم تصورہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ ان لینڈ ریونیو اور سی بی آر کی ساکھ مزید بہتر سے بہتر کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات عمل میں لائے جا رہے ہیں اور ایسے تمام عناصر، جو اس بہتری کے عمل میں رکاوٹ بنیں گے، ان سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ ریفنڈ جاری کرنے کے حوالہ سے تمام الزامات سراسر جھوٹ پر مبنی ہیں۔انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے ری فنڈکلیم کیے ہیں ان کی فہرستیں بنائی گئی ہیں،اگر ٹیکس ایڈجسٹ ایبل ہوتو ری فنڈ ہوجاتا ہے۔ محکمہ کی اس وقت17ایکسائز چیک پوسٹیں ہیں،ساوتھ اور نارتھ کیلئے الگ الگ زونز بنائے گئے ہیں اور دونوں زونز کے الگ الگ کمشنرز ہیں۔ لوگوں کے اعتماد کا مظہر ہے کہ ٹارگٹ سے زیادہ اہداف حاصل کررہے ہیں۔ گاڑیوں کی رجسٹریشن اور کسٹم ڈیوٹی کے واجبات کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہٹیکس میں چھوٹ رکھنے والی، سابق صدور کو کی گاڑیاں جن کو ٹیکس چھوٹ تھی اور یونیسیف اور دیگر یواین اداروں کی جانب سے دی گئی کل 63گاڑیوں کی رجسٹریشن کیلئے موٹروہیکل آرڈیننس2021میں منظور کیا گیا۔ محکمہ کا موقف ہے کہ نان کسٹم گاڑیوں کی رجسٹریشن نہیں ہونی چاہیے۔

اس ضمن میں تمام تر قانونی لوازمات کو بطریق احسن پورا کیا گیا ہے اور حکومتی منظوری کی روشنی میں ایسی تمام پرانی گاڑیاں بمطابق رائج طریقہ کار نیلام کی گئیں تاکہ کسی بھی قسم کا قانونی سقم باقی نہ رہے۔انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر سنٹرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے محکمہ ان لینڈ ریونیو میں کرپشن میں ملوث چند عناصر کے خلاف سخت تادیبی کارروائی زیر کار ہے، جس کے ردعمل کے طور پر ایک مذموم سازش اور پراپیگنڈہ کے تحت سنٹرل بورڈ آف ریونیو اور محکمہ ان لینڈ ریونیو کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور محکمانہ انکوائری کا رخ موڑنے کے لیے سوشل میڈیا پر جھوٹی اور غیر مستند خبریں چلائی جا رہی ہیں، جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ محکمہ ان لینڈ ریونیو ریاست کا سرفہرست ادارہ ہے جو ہر سال اربوں روپے کا مالیہ سرکار اکٹھا کر کے ریاستی معیشیت کو مستحکم بناتا ہے اور اس محکمہ کی ترقی اور بہتر کارکردگی کے پیش نظر بدعنوانی اور کرپشن میں ملوث ہر قسم کے عنصر کو آڑھے ہاتھوں لیا جا رہا ہے جس پر چند بیرونی واندرونی طبقات نہ صر ف نالاں ہیں بلکہ اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے سی بی آر جیسے ادارے کی ساکھ کو سبوتار کرنے کی مذموم کوشش میں ملوث ہیں۔ سی بی آر اور محکمہ ان لینڈ ریونیو کی ساکھ کو کسی بھی صورت متاثر نہیں ہونے دیں گے اور کرپٹ عناصر کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ ۔۔۔

close