تحریک انصاف کی جلد ہی ایک اور بڑی وکٹ گرنے کا امکان، اہم خبر دیدی گئی

لاہور (پی این آئی) آئی پی پی کے سینر رہنما محمود مولوی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا سینئر رہنما آئی پی پی میں شامل ہو رہا ہے، ہم 21 اکتوبر کو سرپرائز دیں گے۔

 

 

انہوں نے کہا کہ مراد سعید اور اعظم سواتی فوج کیخلاف تھے، عمران خان کا مائنڈ سیٹ فوج کیخلاف تھا، اقتدار میں تھے تو فوج اچھی، جیسے اقتدارسے اتارا گیا فوج کیخلاف ہوگئے۔ سینئر رہنما استحکام پاکستان پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ مجھے نوازشریف وزیراعظم بنتے نظر نہیں آرہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی بدقسمتی ہے جو بھی حکومت سے اترتا ہے اسٹیبلشمنٹ کو برا بھلا کہتا ہے ،فوج اس ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے،باہر بیٹھ کر فوج کیخلاف باتیں کرنےوالے سوچیں کہ وہ کر کیا کہہ رہے ہیں۔

 

 

واضح رہے کہ آج سے دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے پارٹی سے راہیں جدا کرتے ہوئے استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ لاہور میں استحکام پاکستان پارٹی کے دفترمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فرخ حبیب کا کہنا تھاکہ پچھلے 5 ماہ سے اپنے گھروں میں موجود نہیں تھے، 9 مئی واقعے کے بعد ہم نے قانون کا سامنا نہیں کیا، 3ہفتوں سے میں نے اپنا رابطہ فیملی کے ساتھ بھی منقطع کیاہوا تھا جس کی کچھ وجوہات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 5 ماہ سے مسلسل دماغ میں سوچ تھی کیا اس سیاست کیلئے میں اپنی سیاسی جدوجہد کاآغازکیاتھا؟ ہم تو پاکستان کو حقیقی معنوں میں قائد اعظم کا پاکستان بنانے کیلئے جدوجہد کا آغاز کیا، کیا اسی سیاست کےلیےاپنی جدوجہد کا آغازکیا تھا؟ یہ کوئی کفر اوراسلام کی جنگ نہیں ہے، ہم ملک کوتشدد کی سطح پرلے آئے، آئینی طریقے سے عدم اعتماد ہوا، میں ان سوالات کے جوابات مسلسل خود سے پوچھ رہا تھا، خود احتسابی کا عمل بہت ضروری ہوتا ہے. ان کا کہنا تھاکہ عدم اعتماد آئینی لحاظ سےہوا۔

 

 

 

اس کے بعد نا ہمیں چین سے بیٹھنے دیاگیا نہ عوام کو، پُرامن مزاحمت کے بجائے پُرتشدد مزاحمت کی راہ پر نوجوانوں کو ڈال دیاگیا، ہم پاکستان کو قائداعظم کا حقیقی پاکستان بنانا چاہتے تھے، بعض اوقات جذبات میں آپ بہت آگے چلے جاتے ہیں۔ فرخ حبیب کا کہنا تھاکہ ہم خود مار کھا لیتے تھے لیکن ہم نے پرتشدد مزاحمت اختیار نہیں کی تھی، 2008 میں ہم اس وقت کام کررہےتھےجب لوگ ہم سےپوچھتےتھےپی ٹی آئی ہےکیا؟ لوگوں کے مائنڈز کو ہائی جیک کرکے جذبات کوبھڑکایا گیا، سیاست دان گھروں سےگرفتار ہوتے ہیں پہلے بھی گرفتار ہوتے رہے ہیں، چیئر مین پی ٹی آئی مسلسل پیغام دیتے رہے مجھے آج پکڑنے آرہے ہیں، کل پکڑنے آرہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ معصوم لوگوں کے جذبات کو بھڑکایا گیا، نفرت کے پیغامات کوپروان چڑھایا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی نےذمےداری کا مظاہرہ نہیں کیا، انہوں نے مسلسل لوگوں کی ذہن سازی کی اور تیار کیا، پی ٹی آئی کی حکومت میں بھی اپوزیشن نےعدالتوں میں اپنے کیسز کا سامنا کیا۔

 

 

 

ان کا مزید کہنا تھاکہ 9 مئی کوجوکچھ ہواوہ افسوسناک اور قابل مذمت تھا، جس دن حالات کشیدہ ہوئےاس دن میں کسی جگہ احتجاج میں نہیں کیا گیا، اس دن جو کچھ ہوا وہ ایک سیاہ دن کےطورپریادرکھاجائےگا، چیئرمین پی ٹی آئی چاہتے تھے کہ لوگ ان کیلئے لڑیں، وہ گرفتاری نہیں دینا چاہتے تھے۔ فرخ حبیب کا کہنا تھاکہ گھرپرسویا ہوا تھا اہلیہ نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی گرفتار ہوچکے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے ایسا ذہن بنایا لوگ اپنی افواج کے خلاف لڑنے نکل پڑے، بدقسمتی سے چیئرمین پی ٹی آئی تشدد کوپروان چڑھاتے رہے اور تشدد کو پروموٹ کرتے رہے۔ سائفر کے حوالے سے انہوں نے بتایاکہ سائفرسےمتعلق اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری ہوا یہ سازش نہیں مداخلت ہے، پاکستان نے سائفر پر ڈی مارش کیا، آپ نےقومی مفاد کو سامنے رکھنے کےبجائےکہا اس پر سیاسی بیانیہ بنائیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں