پی ٹی آئی رہنما نے پولیس پر اپنی بیٹی کے جہیز کا سامان لے جانے کا الزام عائد کردیا

لاہور(پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال 9 مئی کے واقعات کے بعد پولیس کی جانب سے کی جانیوالی کارروائیوں پر پھٹ پڑے اور اپنے بیان میں افسوسناک انکشاف کر دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں میاں اسلم اقبال کاکہناتھا کہ میں کچھ حقائق عوام کے سامنے لانا چاہتا ہوں،9 مئی کے بعد میرے ساتھ اور میرے خاندان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے،7 مئی کو میری انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں ضمانت کنفرم ہوئی تو میں اسی دن لاہور سے باہر چلا گیا کیونکہ 31 مئی کو میری بیٹی کا نکاح ہونا تھا، سوچا 11 مئی کواے ٹی سی اسلام آباد میں بھی تاریخ ہے لہٰذا اس سے پہلے جو انتظامات کرنے ہیں وہ بھی کر لئے جائیں دوست احباب و رشتے داروں کو دعوت پر بھی مدعو کرلیا جائے ،بکنگ فلیٹیز ہوٹل میں کروائی وہاں سے تصدیق کی جاسکتی ہے۔

تحریک انصاف کے رہنما نے کہاکہ 9مئی کے واقعات انتہائی افسوسناک ہے جتنی مذمت کی جائے کم ہے، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے املاک کو نقصان پہنچانے والے کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔ان کاکہناتھا کہ پولیس نے ہمارے گھروں پر ریڈ کرنی شروع کر دی گھر پر صرف والدہ صاحبہ ، بیٹی اور بیٹا موجود تھے،چند روز قبل تقریباً رات 3بجے میرے گھر کے دروازے توڑ کر 30/40 لوگ داخل ہوئے اور بدتمیزی شروع کر دی اور کہا “وہ قاتل ہے کدھر ہے اسکو نہیں چھوڑیں گے” میری اہلیہ نماز تہجد پڑھ رہی تھی جبکہ بیٹی اور بیٹا اپنے کمرے میں تھے والدہ صاحبہ کی عمر 85 سال ہے آکسیجن پرہیں۔

سابق صوبائی وزیر نے کہاکہ جناب محسن نقوی، ڈاکٹر عثمان انور، بلال صدیق کمیانہ اور لیاقت ملک پتہ آپکے محافظوں نے کیا کیا؟ گھر میں موجود جہیز کا قیمتی سامان اور سات لاکھ روپے نقد اورڈی وی آر لے کر چلے گئے میری والدہ صاحبہ چیختی رہی کہ ایسا نہ کرو،محافظ نے ماؤں کا احترام بھی نہ کیا خوب بدتمیزی کی، میں آپ سے یہی امید کر سکتا تھا کہ آپ لوگ اخلاقیات سے اتنے نیچے گر جاؤ گے شرم آنی چاہئے تھی۔ ان کاکہناتھا کہ آپ سمجھ رہے ہو گے کہ یہ صدا ایسے ہی چلنا ہے بے شک ہر رات کے بعد صبح ہر مشکل کے بعد آسانی اور ہر آزمائش کے بعد اس کا صلہ ہے۔ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے بیٹی کا نکاح منسوخ کیا کیونکہ سامان تو میرے پنجاب کے محافظ ہی لوٹ کر لے گئے کوئی نہیں اللہ تو ہے۔

تاریخ کینسل کروانے کی بینکوٹ ہال ( فلیٹیز ہوٹل) سے تصدیق کرلیں۔ میاں اسلم اقبال نے کہاکہ لوٹ مار کیلئے گھروں میں داخل ہوتے ہیں چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہیں اور خوش ہوتے ہیں،میری بڑی بہنوں کے گھروں میں دو دو دفعہ ریڈ کیا جا چکا ہے اور توڑ پھوڑ کے ساتھ جو ہاتھ لگا میرے محافظ ساتھ لے گئے،جناب محسن نقوی، ڈاکٹر عثمان انور، بلال صدیق کمیانہ اور لیاقت ملک بہنیں بیٹیاں اور مائیں تو سانجھی ہوتی ہیں آپ سب کی اصلیت تو میرے سے زیادہ کوئی نہیں جانتا کہنے کو آپکے خلاف بہت کچھ ہے وضع داری بڑی چیز ہوتی ہے جو میرے بڑوں نے مجھے سکھائی ہے۔

ان کاکہناتھا کہ میری بھتیجی کے سسرال پہ ریڈ کی گھر کے دروازے توڑ کر داخل ہوئے بدتمیزی کی اور جو ہاتھ لگا محافظ لوٹ کر لے گئے،میری بڑی بھتیجی کا سسرال باغبان پورہ ہے کل رات اسکے گھر ریڈ کی جنکا دور دور تک میری سیاست سے کوئی تعلق نہیں اسکے دیور کو مارتے ہوئے ساتھ لے گئے ناک کی ہڈی توڑ دی اورسی آئی اے میں بند کر دیا۔پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ بڑے بھائی میاں جاوید اقبال کے گھر ریڈ کی اور بھابھی جو کہ ہارٹ پیشنٹ ہیں انکو اور میری بھتیجی جو کہ ڈاکٹر ہے ہراساں کیا اور کہا “قاتل کدھر ہے”ڈی وی آر اور قیمتی سامان جو ہاتھ لگا ساتھ لے گئے،میرے پنجاب کے محافظ اب ناکوں سے پیسہ اکٹھا نہیں کرتے بلکہ گھروں میں بدمعاشی اور ڈاکہ زنی کرتے ہیں۔ان کاکہناتھا کہ میرے بڑے بھائی جو علامہ اقبال ٹاون میں رہتے ہیں انکے گھر ریڈ کی انکی بہوو¿ں کے ساتھ بدتمیزی کی انکی بیوی نے بھی ابھی دل کا آپریشن کروایا ہے انکے ساتھ بدتمیزی توڑ پھوڑ اور جو لے کر جانا تھا لے گئے ہر کسی کے گھر دو سے تین دفعہ ریڈ کرچکے ہیں۔

ہر دفعہ میرے پنجاب کے محافظ بھوکے کتے کی طرح آتے ہیں اور کوئی نہ کوئی ہڈی ساتھ لے جاتے ہیں۔میاں اسلم اقبال نے کہاکہ میرے بھائی اکرم اقبال کے گھر ریڈ کیا انکے بیٹے حمزہ اور اکرم بھائی کو پولیس ساتھ لے گئی،اکرم بھائی کا ایک بیٹا معذور ہے جسکی عمر 25سال ہے اور وہ باتھ روم تک بھی خود نہیں جاسکتا نہ کھانا خود کھا سکتا ہے۔ باپ ہی اسکے سارے معاملات کرتا ہے۔آج انکو بغیر کسی ایف آئی آر اور جرم کے لے کر گئے ہوئے 8دن سے زیادہ ہو چکے ہیں۔باپ اور بیٹا حمزہ سی آئی اے کے پاس ہیں۔ افضل اقبال بھائی اور امجد اقبال بھائی کے گھروں پر ریڈڈی وی آراور قیمتی اشیا چوری کرکے میرے بھوکے محافظ انکے گھروں سے بھی لے گئے ہیں۔ان کا مزید کہناتھا کہ یہاں تک کہ میرے رشتہ دار جوہر ٹاؤن رہتے ہیں وہاں پر ریڈ کی انکا بیٹا راحیل انگلینڈ سے اپنی نوزائیدہ بچی دیکھنے آیا تھااسکو ساتھ لے گئے۔

تھانے اچھرہ میں اسکو بجلی کا کرنٹ لگاتے رہے کہ بتاؤ میاں اسلم اقبال کدھر ہے۔ انہوں نے بیٹے کو چھوڑیا اسی دن انگلینڈ واپس بھیج دیا وہ وہاں اپنے بازو کا علاج کروا رہا ہے۔سابق وزیر نے کہاکہ میرے ڈیرے پر ریڈ بار بار کی اور وہاں سے ڈی وی آرلے کر چلے گئے، کام کرنے والے لڑکے قیصر کو پکڑلیا، عدالت سے اسکی بازیابی کروائی گئی،کل رات پھر ریڈ کی اور دوسرے ملازم مرتضیٰ کو لے کر چلے گئے اور ستم ظریفی کہ مار مار کر برا حال کر دیتے ہیں۔ان کاکہناتھا کہ آج میرے سب سے بڑے بھائی میاں جاوید اقبال کوسی آئی اے ڈیفنس لے کر چلے گئے انکا اس سارے معاملے سے کیا تعلق ہے۔ لیکن میرے پنجاب کے محافظ چیف سیکرٹری سے لے کرIGاور IGسے لے کر نیچے تک کے عہدوں پر مزے لے رہے ہیں اور چھوٹے محافظ لوٹ مار کر رہے ہیں۔میاں اسلم اقبال نے کہاکہ آخری بات میرے کوئی 9 مئی کے حوالے سے کوئی آڈیو کال، ویڈیو کال یا کلپ، کوئی میسج کچھ ہے تو سامنے لائو۔

جیو فینسنگ کر لیں CDR کچھ تو سامنے لائو ۔یہ تو ایک سیاسی آدمی کے گھر ریڈوں کی بات ہورہی ہے کتنے ہزاروں بے گناہوں کے گھروں پر ریڈ اور لوٹ مار کی کہانیاں سب کے سامنے آئیگی پھر چیف سیکرٹری، آئی جی، چیف آفسر CCPO، SSP CIA، جواب دہ ہونگے۔ان کاکہناتھا کہ سوچاتھاوضع داری میں خاموش رہولیکن یہ ظلم تو بڑھتا جا رہا ہے،سوچا عوام کو تو بتا دوں اور ان افسران کو بھی تاکہ یہ نہ کہیں کہ ہمیں پتہ نہیں تھا،25 مئی کو CCPO نے یہی کہا تھا کہ میاں صاحب مجھے پتہ نہیں تھا اور 10 بار اس نے دوست بھیج بھیج کر معافی مانگی تھی اور ایک شادی پر ہاتھ جوڑ کر بھی معافی مانگی کہ آپکے گھر پولیس میں نے نہیں بھیجی تھی اگر یہ اس بات سے انکاری ہوا تو دوستو کے نام بھی بتا دونگا۔پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ آخری بات اگر میرے خاندان کے کسی فرد کو کچھ ہوا تو FIR چیف منسٹر ، چیف سیکرٹری اور متعلقہ جو تھانوں سے آئے انکے SP, اور SHO پر کٹے گی۔ پہلے بھی 25 مئی والی FIR کورٹ میں آڈر کے ساتھ پڑی ہے جس میں چیف سیکرٹری سے لے کر CCPO تک FIR کے آڈر موجود ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں