پشاور (پی این آئی ) پی ٹی آئی رہنما آغاز گنڈاپور نے خاندان سمیت پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دو شہیدوں کے بعد بھی پارٹی نہیں چھوڑی مگر 9 مئی کے واقعات نے پارٹی چھوڑنے پر مجبور کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ میں شہید سابق صوبائی وزیر اکرام اللہ گنڈا پور کا فرزند ہوں جنہوں نے سیاست میں قوم خدمت کی، ہمارا خاندان ملک و قوم کے خلاف پرتشدد کارروائیوں میں ملوث پارٹی کے ساتھ سیاست نہیں کرنا چاہتا۔انہوں نے آئندہ عام انتخابات میں آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کیا۔ خیال رہے کہ آغاز خان گنڈاپور اکتوبر 2018 میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں خیبرپختونخوا اسمبلی کی نشست پی کے 99 ڈیرہ اسماعیل خان سے رکن منتخب ہوئے تھے۔ادھر پی ٹی آئی کے چھینہ گروپ نے بھی پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق ہم خیال چھینہ گروپ میں تحریک انصاف کے 19 ٹکٹ ہولڈر شامل ہیں، آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران پی ٹی آئی چھوڑنے کا باضابطہ اعلان کریں گے۔
ذرائع ہم خیال گروپ کے مطابق غضنفرعباس چھینہ نے پنجاب کے مختلف اضلاع سے ہم خیال گروپ کے رہنماؤں کولاہوربلالیا۔ خیال رہے کہ 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔ شیریں مزاری، فواد چوہدری، علی زیدی اور عمران اسماعیل سمیت کئی رہنما پارٹی اور سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرچکے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کیا تھا۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے جناح ہاؤس لاہور سمیت فوجی تنصیبات، تاریخی عمارتوں، سرکاری املاک اور گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی اور پاک فوج نے 9 مئی کو یوم سیاہ قرار دیا۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو چھوڑنے والے 26 سابق ارکان اسمبلی نے مسلم لیگ ق کی قیادت سے رابطہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق رابطہ کرنےوالوں میں سابق ارکان اسمبلی فیض اللہ کموکا، چوہدری اخلاق سمیت دیگر شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی چھوڑنے والے ارکان نے پارٹی میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا اور آئندہ انتخابات میں پارٹی ٹکٹوں کا مطالبہ بھی کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق نے چوہدری سرور کو رابطوں کی ذمہ داری دے دی ہے اور انہیں دوسری جماعتوں سے بات چیت کی ذمہ داریاں بھی سونپ دی گئیں ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ تحریک انصاف کے ارکان کی ایڈجسٹمنٹ کا اختیاربھی چوہدری سرور کو سونپ دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ق لیگ سے رابطے کرنے والوں کی اکثریت کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے جبکہ فیض اللہ کموکا فیصل آباد اور چوہدری اخلاق کا تعلق سیالکوٹ سے ہے اور وہ پی ٹی آئی کے سابق رکن پنجاب اسمبلی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں