شاہین آفریدی کو کوئی انجری ہوئی ہی نہیں، نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا

لاہور (پی این آئی ) پی سی بی کے مطابق شاہین شاہ آفریدی کو کوئی انجری نہیں ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا فائنل گزرنے کے ایک روز بعد فاسٹ باولر شاہین شاہ آفریدی کی انجری سے متعلق باضابطہ رپورٹ جاری کی ہے۔

 

 

ترجمان پی سی بی کا کہنا ہے کہ شاہین شاہ آفریدی وطن واپس آکر نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں ری ہیب مکمل کریں گے، انہیں کوئی انجری نہیں ہوئی اسکین میں واضح ہے کہ ان کے گھٹنے پر دباؤ آیا ہے۔اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سہیل سلیم نے فائنل کے بعد ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس انجری کے نتیجے میں مزید انجریز نہیں ہوتیں تو بھی شاہین کو اس سے صحتیاب ہوتے ہوتے کم از کم 3 سے 4 ماہ لگیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر پی سی بی کے ڈاکٹرز ان کی سرجری کا فیصلہ کرتے ہیں تو وہ 6 سے 7 ماہ تک کرکٹ نہیں کھیل سکیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں ہی صورتوں میں فاسٹ باؤلر انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر ہونے والی ٹیسٹ سیریز سے باہر ہو گئے ہیں اور اس صورتحال میں پی سی بی کے میڈیکل پینل کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑا ہو گیا ہے۔ سہیل سلیم نے کہا کہ ایک انکوائری ہونی چاہیے کہ کیا شاہین کی انجری کا علاج کرنے کے حوالے سے پی سی بی کے میڈیکل ڈاکٹر کا طریقہ علاج غلط تھا۔جبکہ اس حوالے سے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ مجھے بھی گھٹنے کی انجری ہوچکی ہے مجھے اندازہ ہے کہ یہ انجری بہت تکلیف دہ ہے، جب آپ اس انجری کو سرجری کے بجائے ٹریننگ سے کور کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو مسلز کو اسٹرونگ کرنے میں بہت وقت درکار ہوتا ہے اس میں تکلیف بھی بہت ہوتی ہے۔

 

 

 

انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ شاہین کو جو انجری پہلے ہوئی تھی وہی انجری ہوئی ہے لیکن یہ انجری انشااللہ زیادہ سیریس نہیں ہوگی، شاہین جلد کور کرجائے گا۔یاد رہے کہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے فائنل میں اہم مرحلے میں شاہین آفریدی اپنا اوور مکمل نہیں کرسکے تھے، وہ 16 ویں اوور کی ایک گیند کراکر میدان سے باہر چلے گئے جس کے بعد باقی اوور افتخار احمد نے مکمل کیا۔ شاداب خان کی بال پر ہیری بروک کا کیچ لیتے ہوئے شاہین آفریدی کا گھٹنا زمین پر لگا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں