طوفانی بارشیں، کون کونسے ڈیمز ٹوٹ گئے؟ سیلابی پانی شہری آبادی میں داخل ہو گیا

کوئٹہ (پی این آئی) بلوچستان میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، 7 ڈیمز ٹوٹ گئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے بیشتر علاقے خاص کر شمالی بلوچستان کے اضلاع طوفانی مون سون بارشوں کی زد میں ہیں۔ شمالی بلوچستان کے علاقوں میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، مختلف علاقوں میں واقع 7 ڈیمز ٹوٹ جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

 

شمالی بلوچستان میں ڈیمز ٹوٹنے کے واقعات کے بعد سیلابی پانی شہری آبادی میں داخل ہو گیا۔ ڈیمز ٹوٹنے کے باعث پشین، چمن، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ اور دیگر علاقوں کے متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ بلوچستان میں مون سون کی طوفانی بارشوں کی تباہ کاریوں کے باعث مزید 10افراد جاں بحق ہو گئے، یوں اب تک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 56 ہو گئی۔بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو کوئٹہ ، خضدار،قلات ، لسبیلہ،پنجگور، آواران ، خاران، ژوب ، بارکھان ، کوہلو، نصیر آباد ،اور ماڑہ، کیچ اورگوادر میں تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق موسلادھار بارش کے باعث خضدار،قلات، لسبیلہ، نصیر آباد،گوادر ،پنجگور،تربت،آواران، بارکھان،بولان اور کوہلو کے مقامی ندی نالیوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

 

جمعرات کو صوبے میں ہونے والی بارشوں نے ایک بار پھر سے تباہی مچا دی ضلع پشین میں ڈب کراس کے مقام پر پل پانی میں بہہ گیا، کان مہترزئی میں زیر تعمیر دارا جلا ل خان زئی ڈیم ٹوٹ گیا، ظریف کاریز میں بھی نقصانات ہوئے، کلی ملکیار شخالزئی اور کمال زئی میں بھی بارش کے باعث سیلابی ریلے سے نقصانات کی اطلاعات موصول ہوئیں جس کے بعد آبادی کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا، مسلم طاغ میں اختر نیکا ڈیم ٹوٹ گیا جس کے بعد آبادی کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ۔ پی ڈی ایم اے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق طوفانی بارشوں کے باعث اب تک صوبے میں 670مکانات، 5 پلوں اور 1کلو میٹر سڑک کو نقصان پہنچا ہے جبکہ اب تک 436مویشی بھی ہلاک ہوچکے ہیں ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں