عمران خان کی گرفتاری سے بچنے کی کوششیں

اگر افغانیوں کی فوری مدد نہ کی گئی تو وہ فاقوں سے مر جائیں گے، عمران خان

اسلام آباد(پی این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر عالمی برادری پرزور دیا ہے کہ وہ افغان عوام کو فوری انسانی ریلیف فراہم کرے،جنہیں شدید غذائی قلت کا سامنا ہے۔ اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کے لئے یہ فوری نوعیت کا معاملہ ہے اور اقوام متحدہ کے متفقہ طور پر اپنائے گئے پرنسپل آف رسپانسبلٹی ٹو پروٹیکٹ (پی 2 پی)کے تحت غذائی قلت کا شکار لاکھوں افغانیوں کو فوری انسانی ریلیف کی فراہمی ان کی ذمہ داری ہے۔وزیر اعظم نے ٹویٹ کے ساتھ

ڈیلی گارڈین میں چھپنے والی ایک نیوز سٹوری بھی ٹیگ کی جس میں سابق برطانوی وزیراعظم گورڈن بران کا لکھا ہواایک آرٹیکل ہے جس میں انہوں نے برطانوی فارن سیکرٹری لز ٹورس سے کہا ہے کہ وہ افغانستان کے لئے ساڑھے 4 ارب ڈالرز جمع کرنے کے لئے ڈونر کانفرنس بلائیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگرخوراک کا فوری انتظام نہ کیا گیا تو 2 کروڑ 30 لاکھ لوگوں کو غذائی قلت کا سامنا ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ کو اس کام میں لیڈ کرنی چاہیئے تاکہ افغانیوں کی

امداد کی جاسکے۔اقوام متحدہ کی جانب سے سال 2022 کے لئے اپنی تاریخ کی سب سے بڑی ساڑھے چار ارب ڈالر کی اپیل کی گئی ہے۔اس پر امریکہ کی جانب سے 30 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز عطیات آزاد ہیومنیٹیرین تنظیموں کی وساطت سے دیئے گئے ہیں۔بران نے کہا کہ یہ ناکافی ہیں،35 اتحادیوں کے ساتھ افغانستان پر 20 سال حکمرانی کرنے والے امریکہ کی جانب سے یہ امداد ایک چوتھائی بھی نہیں جو افغانیوں کی مدد کے نعرے کے تحت یہاں حکمرانی کرتے رہے۔

انہوں نے یورپی یونین کے سربراہ سے بھی کہا کہ وہ جنوری یا فروری میں افغانستان کے لئے ڈونر کانفرنس کا انعقاد کریں۔انہوں نے لکھا کہ یہ پیشن گوئی کی گئی ہے کہ اگر ہم نے کچھ نہ کیا تو 97 فیصد افغان بہت جلد غربت کی نچلی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہوں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں