اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ پاکستان70 کی دہائی کی طرح جلد خطے کا اہم لیڈر ملک بن جائےگا، طاقت سے نہیں اخلاقی اقدار کو فروغ دے کر انتہاء پسندی ختم کی جاسکتی ہے، معاشی ترقی اور خوشحالی کا حصول ایک بتدریج عمل ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے نیشنل مینجمنٹ کورس کے افسران نے ملاقات کی۔
وزیراعظم عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملازمین عوامی خدمت کی بڑی ذمہ داری نبھاتے ہیں، آپ کے سامنے بطور فیصلہ ساز دو ہی راستے ہوں گے، ایک راستہ پیسا کمانے کا جو بدعنوانی اور تباہی کا راستہ ہے، دوسرا راستہ عزت وترقی کا ہے جو چیلنجز سے بھرا پڑا ہے، عزت اور ترقی کمانے کا راستہ ہمیشہ چیلنجز سے بھرا ہوتا ہے، ہمارے نظام تعلیم طبقاتی تفریق پیدا کی، حکومت ملک بھر میں یکساں نصاب لا رہی ہے، یکساں نصاب سے ہمارے بچوں کو مضبوط بنیاد مل سکے گی، طلباء کا انتخاب ہےکہ وہ جس شعبے میں چاہیں مہارت حاصل کریں، رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی کے قیام کا مقصد معاشرے کے اخلاقی معیار کو بلند کرنا ہے، بچوں کو موبائل فون کے ذریعے ہر قسم کے مواد تک رسائی حاصل ہے، عمران خان نے کہا کہ طاقت کا استعمال انتہاء پسندی کے خاتمے کا حل نہیں ہے، نوجوان نسل میں اخلاقی اقدار کو فروغ دینے سے ترقی پسند معاشرہ تشکیل پائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو سابقہ حکومتوں کی بدعنوانی کی وجہ سے بھاری مالی قرضے ورثے میں ملے۔
کورونا کے باوجود پاکستان نے اپنی معیشت کو کامیابی کے ساتھ سنبھالا۔ وزیراعظم نے کہا کہ توانائی اور پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے 10 ڈیموں کی تعمیر کا کام شروع کیا، معاشی ترقی اور خوشحالی کا حصول ایک بتدریج عمل ہے، حکومت تمام شعبوں میں طویل المدتی اصلاحات کے نفاذ کیلئے پُرعزم ہے۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان جلد خطے کا اہم لیڈر ملک بن جائےگا جیسا 70 کی دہائی میں تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں