نوجوانوں کو جوش آ جاتا ہے، قتل بھی ہو جاتے ہیں، اس کا مطلب یہ نہیں کہ سب کچھ بگڑ گیا، پرویز خٹک نے سیالکوٹ واقعے پر پریشان کن مؤقف دے دیا

پشاور (پی این آئی) ایک طرف جہاں سیالکوٹ میں پیش آنے والے اندوہناک واقعے پر پورا ملک شرمندگی اور سکتے کی کیفیت میں ہے ایسے حالات میں وزیر دفاع پرویز خٹک نے فیکٹری مینیجر کو وحشیانہ انداز میں قتل کیے جانے پر پریشان کن جواز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوانوں کو جوش آ ہی جاتا ہے، بچوں میں ایسا ہوتا ہے ، لڑائیاں بھی ہوتی ہیں ،قتل بھی ہو جاتے ہیں،

ہم جب جوان ہوتے تھے تو پاگل ہوتے تھے ،اس واقعہ کو کسی جماعت سے نہ جوڑا جائے ۔ اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل’آج نیوز‘ پر پرویز خٹک نے پشاور میں ایک تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ واقعہ کو تحریک لبیک کے ساتھ جوڑنا غلط ہے ،وجوہات آپ کو بھی پتا ہے، بچے ہیں ،بڑے ہوتے ہیں، اسلامی دین ہے، ان میں سوچ زیادہ ہے اور وہ جوش میں آ جاتے ہیں اور جذبے میں کام کر لیتے ہیں،

اس کا یہ مطلب نہیں کہ یہ کیا اور یہ ہو گیا ؟ہر ایک کی اپنی سوچ ہے، سیالکوٹ میں لڑکے اکٹھےہوئے، اُنہوں نے اسلام کا نعرہ لگایا کہ اسلام کے خلاف کام ہو رہا ہے، وہ جذبے میں آ گئے اور اچانک یہ کام ہو گیا ،اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ سب کچھ بگڑ گیا ،براہ مہربانی آپ ذرا لوگوں کو بھی سمجھائیں کہ نوجوان ہیں جذبے میں آ گئے تھے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں