ڈسکہ (پی این آئی) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخاب کے غیرسرکاری اور غیرحتمی نتائج آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے درمیان کانٹے مقابلے کی توقع ہے، پولنگ اسٹیشن نمبر114 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے
امیدوار علی اسجد ملہی 438 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ ن لیگ کی امیدوارنوشین افتخار 388 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔اسی طرح ڈسکہ این اے 75 پر ضمنی انتخاب ؛پولنگ اسٹیشن 88 کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے میں بھی پی ٹی آئی کے امیدوار علی اسجد ملہی 327 ووٹ لے کرآگے ہیں۔ جبکہ مسلم لیگ ن کی امیدوار نوشین افتخار 273 ووٹ لے کردوسرے نمبرپر ہے۔ اسی طرح این اے 75 ضمنی انتخاب میں پولنگ اسٹیشن نمبر259 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے میں مسلم لیگ ن کی نوشین افتخار154 ووٹ لے کر آگے ہیں۔جبکہ تحریک انصاف کے علی اسجد ملہی 60 ووٹ لے کردوسرے نمبر پر ہیں۔ پولنگ اسٹیشن 256 کے غیر سرکاری وغیر حتمی نتیجے میں مسلم لیگ ن کی امیدوار نوشین افتخار نے 276 ووٹ حاصل کیے جبکہ پی ٹی آئی کے امیدوار علی اسجد ملہی نے220 ووٹ لیے ہیں۔ واضح رہے قومی اسمبلی کے حلقہ 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل ہوا، پولنگ صبح 8 بجے بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی۔ضمنی انتخاب کے معرکے میں پاکستان تحریک انصاف کے علی اسجد ملہی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نوشین افتخار کے درمیان مقابلے میں عوام نے ووٹ کاسٹ کیے۔ قومی اسمبلی کے حلقہ 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میںتحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی نے اپنا ووٹ کاسٹ ہی نہیں کیا، اسجد ملہی 2 بار اپنے آبائی حلقے میں آئے لیکن ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔ اس کے برعکس (ن) لیگی امیدوار نوشین افتخار نے اپنا ووٹ علی الصبح ہی کاسٹ کردیا تھا۔دوسری جانب 5 بجے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے، حلقے میں ووٹرز کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 94 ہزارہے جن کے لیے 360 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے، جن میں سے 47 کو حساس قرار دیا گیا۔ ضمنی انتخاب کے دوران حلقے میں عام تعطیل ہے جبکہ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سیکورٹی کے انتہائی سخت اقدامات اٹھائے گئے۔ اور پولیس کے 4 ہزار سے زائد اور رینجرز کے ایک ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے۔اس کے علاوہ پاک فوج کی 10 ٹیمیں کوئیک رسپانس فورس کے طور پر موجود رہیں گی ضمنی انتخاب کے موقع پر حلقے میں دفعہ 144 نافذ کی گئی۔ جس کے باعث لائسنس یا بغیر لائسنس یافتہ اسلحہ کی نمائش پر پابندی کے باعث کوئی فائرنگ کے واقعات نہیں ہوئے۔ شفاف اور پرامن انتخاب کے لیے چیف الیکشن کمشنر خود انتخاب کی نگرانی کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں