کراچی(پی این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہاہےکہ ڈالر پھینک کر روپے کی قدر کو مستحکم نہیں کیا جاسکتا،سی پیک نہ صرف چل رہا ہے بلکہ اس میں توسیع بھی ہورہی ہے،،مہنگائی بہت بڑا چیلنج ہے ،ڈالر پھینک کر روپے کی قدر کو مستحکم نہیں کیا جاسکتا ہے، ہفتے میں 2روز کاروبار بند
کرنے کے حوالے سے سندھ حکومت کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں ، انہوں نے سوال کیا کہ برطانوی حکومت نے ریڈ لسٹ میں شامل ممالک کا چنائو سائنسی بنیاد پر کیا یا اس کی وجہ خارجہ پالیسی ہے؟۔ ہفتےکو فیڈریشن ہائوس کراچی میں ایف پی سی سی آئی ارکان، تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہاہے کہ کابینہ میں مجھ پر تنقید کی جاتی ہے کہ سارا پیسہ کراچی لے جاتے ہیں، پاکستان میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، کراچی میں ہفتے کے دو روز کاروباری مراکز بند کرنے کا حکومتی فیصلہ درست ہے کیونکہ کورونا کے پھیلائو کو روکنے کے لئے رش کو ختم کرنا بے حد ضروری ہے، وائرس سے بچائو کیلئے اگر بروقت اقدامات نہ کیے تو پوری معیشت بندکرنی پڑسکتی ہے ،سی پیک کے ذریعے پاکستان میں روزگارکے مواقع بڑھیں گے،سی پیک نہ صرف چل رہا ہے بلکہ اس میں توسیع بھی ہورہی ہے،سی پیک کے پہلے صنعتی زون میں چین نے سرمایہ کاری شروع کر رکھی ہے، 11 سال کے بعد 6 ماہ تک 2 ارب ڈالر سے زیادہ کی ترسیلات لگاتار موصول ہوئیں، ایشیا میں ترقی کرتے ممالک نے اپنی برآمدات پر توجہ دی، فیصل آبادا کنامک زون کاافتتاح ہوچکاہے، سی پیک میں وسعت آرہی، اہم فیز شروع ہورہا ہے، سی پیک کے پہلے صنعتی زون میں چین نے سرمایہ کاری شروع کردی ہے، منصوبے کے مغربی روٹ پرموجودہ حکومت نے بہت کام کیا، اس منصوبے کے ذریعے ملک میں روزگار کے مواقع بڑھیں گے،سی پیک کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ایم ایل ون ہے جو اگلی جوائنٹ کمیٹی میں فائنل ہوجائے گا ،اب روزگار اور ترقی کے معاملات پر کام ہورہا ہے،چائنا کی ایک بڑی کمپنی کا بڑا شپ لگنے والا ہے،اسد عمر نے کہا کہ گرین لائن منصوبے پر پیش رفت جاری ہے اور ہماری کوشش ہے کہ کراچی میں گرین لائن بس سروس اگست میں شروع کردیں ، کراچی پورٹ سے پپری تک
پائپ لائن بچھائی جائے گی، منصوبے کے لیے بڈنگ دی جا چکی ہے،کراچی کو رواں سال 900 میگا واٹ کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا، انشا اللہ 900 نہیں کراچی کو ایک ہزار میگا واٹ دیں گے، کے 4 منصوبے سے متعلق واپڈا کو ذمے داری دی گئی ہے۔ اسٹیل ملز کو چلانا چاہتے ہیں اور اگست میں چار بڑی کمپنیز آرہی ہیں جو اس پر کام کریںگی، ملک میں مہنگائی بہت بڑا چیلنج ہے، جس کو کنٹرول کرنے کے لئے وزیراعظم خود سنجیدہ ہیں لیکن اشیا کی قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈی میں قیمتوں میں اضافے کے باعث ہوا ، ملک میں سیمنٹ کی پیداوارمیں ریکارڈ اضافہ ہوا، اسحاق ڈار نے ڈالر کے حوالے سے کیا کیا سب نے دیکھا، ڈالر پھینک کر روپے کی قدر کو مستحکم نہیں کیا جاسکتا ، تحریک انصاف کی ڈھائی سال کی حکومت میں روپے کی قدر میں 16روپے کا اضافہ ہوچکا ہے، ڈالر 168روپے سے کم ہوکر 153 روپے کا ہوگیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں