پولیس گروپ کے چار بڑے افسروں کے تبادلے، کون کس پوزیشن پر بھیجا گیا؟

اسلام آباد(آئی این پی ) وفاقی حکومت نے پولیس گروپ کے چار افسران کے تبادلے کرد یئے ،بلال عمر، بقا بگٹی ، ہارون رشید اور حسین بلوچ کی خدمات مختلف صوبوں کے سپرد کردی گئیں ۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کو گریڈ19کے صاحبزادہ بلال عمرکا پنجاب سے بلوچستان میں تبادلہ کردیا گیا ہے ،گریڈ18کے بقا محمد بگٹی کو بلوچستان سے پنجاب بھیج دیا گیا،پنجاب میں تعینات گریڈ18کے ہارون رشید خان کی خدمات خیبرپختونخوا حکومت کے سپرد

کردی گئیں جبکہ خیبرپختونخوا میں تعینات گریڈ18کے حسین بلوچ کی خدمات پنجاب حکومت کو دے دی گئی ہیں ، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے مذکورہ تبادلوں کو نوٹیفکیشن جاری کردیے ہیں ۔۔۔۔۔ کاشتکاروں کا احتجاج، کوئٹہ کا ملک کے دیگر شہروں سے رابطہ منقطع کوئٹہ(آئی این پی ) بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے ستائے کاشتکاروں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور انہوں نے قومی شاہراہوں کو بلاک کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق زرعی فیڈروں پر بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے کاشتکاروں کو احتجاج پر مجبور کردیا، بجلی کی عدم فراہمی پر کاشتکاروں نے بلوچستان کی اہم شاہراہوں کو بند کردیا ہے، جس کے باعث کوئٹہ کا ملک کے دیگر شہروں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ احتجاجی کاشتکاروں نے زرعی فیڈرز پر بجلی کی عدم دستیابی کے باعث کراچی کوئٹہ ہائی وے کو کولک پاس کے مقام پربند کردیا ہے، اسی طرح کوئٹہ جیکب آباد ہائی وے کو کولپور کے مقام پر بلاک کیا، کاشتکاروں نے کوئٹہ چمن ہائی وے کو یارو کے مقام پربند کیا۔ اطلاعات کے مطابق مستونگ سے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو لکپاس اور کھڈکوچہ کے مقام سے بند کردیا گیا ہے، اس کے علاوہ کوئٹہ تفتان قومی شاہراہ کو پنجپائی اور کردگاپ کیمقام سے مکمل طور پر بند کیا گیا ہے جبکہ کوئٹہ سبی سکھر قومی شاہراہ کو کمبیلا کراس سے ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے۔ مختلف مقامات پر شاہراہوں کی بندش کے باعث ملک کے دیگر شہروں سے کوئٹہ جانے والے مسافر پھنس کر رہ گئے ہیں ان مسافروں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں جو کہ گرم موسم کے باعث شاہراں پر شدید کوفت کا شکار ہیں۔ دوسری جانب احتجاجی کاشتکاروں کا موقف ہے کہ زرعی فیڈرز پر صرف ایک گھنٹے کی بجلی فراہم کی جارہی ہے، طویل لوڈشیڈنگ سے فصلوں کو نقصان پہنچ رہاہے، فوری طور پر بجلی کا مسئلہ حل نہ کیا تو مزید سخت اقدامات کرنے پر مجبور ہونگے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں