ہم کہہ رہے ہیں کہ بیرکوں میں جائیں،ہر ادارہ، اس کے لوگ، افسران و ذمہ داران ہماری آنکھوں کی ٹھنڈک ہیں، مولانا فضل الرحمان

حیدرآباد(آئی این پی)پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ(پی ڈی ایم )کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے تحریک جدوجہد کے تسلسل کا نام ہے، ہم اقدام مارچکریں گے، ضروری نہیں کہ نتائج پر پہنچ سکیں، پھر دوسرا اور تیسرا اقدام کریں گے،تمام ادارے قوم اور ملک کے خادم ہیں ہم انہیں سیاست میں نہیں گھسیٹ رہے

ہم کہہ رہے ہیں کہ بیرکوں میں جائیں، ہر ادارہ، اس کے لوگ، افسران و ذمہ داران ہماری آنکھوں کی ٹھنڈک ہیں، ویڈیو پی ٹی آئی کے اپنے اراکین کی ہے، جو گند ان کا اپنا ہے، وہ اپنے منہ پر ملیں، دوسروں کے منہ پر نہ ملیں۔بدھ کوحیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف)نے کہا کہ جدو جہد جاری رہے گی، عوام اس ظالمانہ نظام کے خلاف اپنا علم بغاوت بلند رکھیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب)کو اپوزیشن کے خلاف انتقامی انداز میں استعمال کیا جارہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ خود حکومتی جماعت کے اندر سے احتساب کی آوازیں بلند ہورہی ہیں لیکن انہیں نہیں سنا جارہا، ان کے احتساب کے عمل کو موخر کیا جارہا ہے، تاخیری حربے استعمال ہورہے ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ صرف اپوزیشن کے خلاف احتساب کے معنی یہ ہے کہ نیب اس سرکار کا ایک مہرہ ہے اس سرکار، کرپٹ حکومت کا مہرہ ہے جو صرف حکومتی مخالفین کے خلاف استعمال ہورہا ہے۔پی ٹی آئی اراکین کے گزشتہ سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں پیسے لینے کی ویڈیوز لینے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ویڈیو پی ٹی آئی کے اپنے اراکین کی ہے، جو گند ان کا اپنا ہے، وہ اپنے منہ پر ملیں، دوسروں کے منہ پر نہ ملیں۔بات کو جاری رکھتے ہوئے سربراہ جے یو آئی ایف نے ایک مرتبہ پھر دہرایا کہ ہمارا دامن صاف ہے۔ماضی

میں ریاست کے بیانیے کی تائید کرنے والی جماعتوں کی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)میں شمولیت اور اب اسٹیبلشمنٹ سے معافی کے مطالبے سے صورتحال نہیں خراب ہونے جارہی؟ کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صورتحال یقینا خراب ہے اچھی نہیں ہے اور قوم کے سامنے سراینڈر ہوگا کسی سیاسی جماعت کے سامنے نہیں۔انہوں نے کہا کہ ووٹ قوم کا، عام آدمی کا حق ہے اور عوام کے مقابلے تمام ادارے چاہے وہ سرکاری ہوں ریاستی ہوں یا حکومتی ہوں وہ عوام اور ملک کے خادم ہیں انہیں اپنے دائرے میں رہنا ہوگا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم ریاست کے ساتھ ہیں، اگر ریاست کے ادارے عوام کے خلاف کردار ادا کریں گے تو ہم چپ چاپ بیٹھے نہیں دیکھ سکتے، تمام ادارے قوم اور ملک کے خادم ہیں، ہم انہیں سیاست میں نہیں گھسیٹ رہے ہم کہہ رہے ہیں کہ بیرکوں میں جائیں، چاہتے ہیں ہر ادارہ اپنے آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کرے، ہم ایک دوسرے کے علاقوں میں کیوں جا رہے ہیں۔ہم ملک میں سلامتی اور بہتر ماحول چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہر ادارہ اپنے آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنے فرائض سر انجام دے۔انہوں نے مزید کہا کہ جب یہ ماحول ہوگا تو کوئی مشکل پیدا نہیں ہوگی، ہر ادارہ، اس کے لوگ، افسران و ذمہ داران ہماری آنکھوں کی ٹھنڈک ہیں۔پہلے بھی ایک مارچ کرکے اور کسی کے کہنے پر واپس جانے اور اب نئے مارچ کے

اعلان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک تحریک ہوتی ہے، تحریک جدوجہد کے تسلسل کا نام ہے، ہم اقدام کریں گے، ضروری نہیں کہ نتائج پر پہنچ سکیں، پھر دوسرا اور تیسرا اقدام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں سرکاری ملازمین کا اپنے حق کے لئے مظاہرہ تھا لیکن بدکردارحکومت نے ملازمین پر جو تشدد کیا، اسے ریاستی تشدد سمجھتا ہوں، سرکاری ملازمین کے مسائل سے آگاہ ہیں، ہم ان کے احتجاج کا حصہ بنیں گے اور حکومت کے ظلم اور جبر کا پردہ چاک کرتے رہیں گے۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں