سول، فوجی افسروں کو 5سال میں کیا کیا تحفے سرکاری توشہ خانہ سے دیئے گئے؟عدالت عالیہ نے تفصیل طلب کر لی

لاہور (پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے تمام سول اور فوجی افسران کو پچھلے پانچ سالوں میں ملنے والے تحائف کی تفصیلات عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے یہ احکامات ایک وکیل کی درخواست پر دیے ہیں جس میں انہوں نے گذشتہ مہینے ہونے والی توشہ خانہ کی نیلامی کو روکنے کی استدعا کی تھی۔

عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد نومبر میں ہونے والی نیلامی تو روک دی تھی تاہم سرکاری رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا۔ مقدمے کی دوسری سماعت کے بعد عدالت نے پچھلے پانچ سالوں کے تحائف کی تفصیلات طلب کر لی ہیں جو سول اور فوجی افسران کو دیے گئے۔درخواست گزار ایڈووکیٹ عدنان پراچہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ درخواست عوامی مفاد میں دائر کی ہے۔عوام کو پتہ ہونا چاہیے کہ ریاست کے پاس موجود قیمتی تحائف قوم کی امانت ہیں اور ان کو محض افسران میں تقسیم نہیں کیا جا سکتا۔ درخواست گزار کے مطابق نومبر میں 172 تحائف کی نیلامی کے لیے جو نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا اس میں یہ کہا گیا تھا کہ صرف سرکاری اور فوجی افسران کو یہ تحائف نیلامی میں فروخت کیے جا سکتے ہیں جو کہ بنیادی انسانی حقوق اور پاکستان کے شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں