80فیصد عوام نے اپوزیشن کے جلسوں کو مسترد کر دیا، لاہور جلسے سے قبل پی ڈی ایم کو شدید سبکی کا سامنا کرنا پڑ گیا

لاہور (پی این آئی) مشیر قانون و انصاف ڈاکٹر بابر اعوان نے پی ڈی ایم جلسے سے متعلق تحقیقاتی ادارے کی رپورٹ شیئر کردی، انہوں نے کہا کہ 80 فیصد عوام نے جلسوں کی سیاست کر مسترد کردیا ہے، ایک طرف وژن کپتان اور فیصلہ پاکستان جبکہ دوسری طرف مال بناؤ جتھہ ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ

وژن کپتان کا، فیصلہ پاکستان کا۔پاکستان کی 80 فیصد عوام نے کہا کہ جلسے مت کرو۔ 65 عوام کا کہنا ہے کہ جلسے ذاتی مفاد پر کیلئے جاتے ہیں۔ جبکہ 81 فیصد عوام نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کے دوران جلسوں پر پابندی سے متعلق حکومت کے فیصلے درست ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف قوم، دوسری طرف مال بناؤ جتھہ ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر رپورٹ شیئر کی جس کے تحت ہماری حالیہ تحقیق کے مطابق زیادہ تر لوگوں کی رائے یہ ہے کہ کورونا کے دوران جلسے کرنا عوام کے مفاد میں نہیں ہے اور اپوزیشن جماعتیں، پی ڈی ایم یہ جلسے اپنے ذاتی مفاد کے لیے کر رہی ہیں۔مزید زیادہ تر لوگوں کی رائے میں ان جماعتوں کو اپنے مطالبات کے حل کے لیے موجودہ حکومت اور وزیراعظم عمران خان سے بات کرنی چاہئے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ایس اوپیز پر سختی سے عمل پیرا ہو کر ہر ایسے اجتماع یا سرگرمی سے گریز کریں جو ان کی صحت اورزندگیوں کو خطرے میں ڈالے، کورونا کی دوسری لہر شدت اختیار کر چکی ہے،اس سے نبرد آزما ہونے کیلئے مزید مؤثر اقدامات کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں عوام کی صحت اور انکی زندگیوں کا تحفظ مقدم ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر شدت اختیار کر چکی ہے۔ اس سے نبردآزما ہونے کیلئے مزید مؤثر اقدامات کر رہے ہیں۔ عوام سے اپیل ہے کہ وہ ایس اوپیز پر سختی سے عمل پیرا ہو کر ہر ایسے اجتماع یا سرگرمی سے گریز کریں جو ان کی صحت اورزندگیوں کو خطرے میں ڈالے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں