لاہور(پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اب فیصلہ کن جنگ ہے، جو ثابت کرے گا قانون طاقتور ہے، جتنے مرضی جلسے کریں، قانون ٹوٹا تو جیلوں میں ڈال دوں گا، اپوزیشن نے این آر او کیلئے فیٹف قانون میں بلیک میل کیا، این آر او لینے کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں، اگران کو این آر او مل گیا تو پاکستان
کی تباہی ہوجائے گی، ان کے قرضوں کی وجہ سے معیشت تباہ ہوگئی۔انہوں نے آل پاکستان انصاف لائرزفورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جان بوجھ الیکشن سے پہلے ریاست مدینہ کی بات نہیں کی، اس لیے کہ کوئی یہ نہ سمجھے میں نے ووٹ لینے کیلئے استعمال کررہا ہوں۔قائداعظم سے جب پوچھا گیا کہ آئین کیا ہوگا، تو وہ کہتے تھے کہ آئین 14سو سال پہلے بن چکا تھا، علامہ اقبال نے بھی ریاست مدینہ کے اصولوں پر چلنے کی بات کی۔ریاست مدینہ کا بنیادی اصول قانون کی بالادستی تھی، جب نبی پاک ﷺ سے کسی سے پوچھا کہ وہ قریش کی خاتون ہے، اس کو معاف کردیں، تو آپ ﷺ نے فرمایا میری بیٹی بھی چوری کرے گی تو اس کو بھی سزا ملے گی۔ کوئی بھی معاشرہ جس میں قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی وہ کبھی مقابلہ نہیں کرسکے گی۔دو سپر پاور تھی لیکن 636ہجری کو رومن سلطنت اور یونان کو شکست ہوئی۔اللہ قرآن پاک میں کہتا ہے کہ میرے نبی پاک ﷺ کی زندگی سے سیکھو، جو پیارے رسول ﷺ کے اصولوں پر چلے گا وہ اوپر اٹھ جائے گا۔ اس میں نمبرون چیز قانون کی بالادستی ہے۔ قانون کی بالادستی کیلئے پاکستان میں اب فیصلہ کن وقت ہے، بے روزگار سیاستدان اکٹھے ہوگئے ہیں۔ ان سے پوچھو کیوں اکٹھے ہوئے ہیں؟ یہ اس لیے اکٹھے ہوئے کہ قانون کی بالادستی نہیں مانتے ۔یہ کہتے ہم چوری کریں، ڈاکے ماریں، ہمیں کوئی نہ پوچھے۔ عدالت نے2سال بعد جے آئی ٹی کی رپورٹ پر فیصلہ کیا وہ کہتا مجھے کیوں نکالا؟ وہ اس لیے نہیں مانتے کہ وہ کہتے ہم قانون سے بالاتر ہیں۔اس کلاس کے 30سال دیکھ لو، اگر یہ سمجھتے ہیں کہ سڑکوں پر نکل کر عمران خان کو بلیک میل کرلیں گے؟ ہمارے جلسے ان سے کہیں بڑے تھے، ان سب کے جلسوں سے بڑا ہمارا جلسہ ہوتا تھا، لوگ نظریے پر نکلتے ہیں، خود لندن میں بیٹھا ہے، لیکن لوگوں کو کہتے باہر نکلیں، قیمے کے نان اور پیسے بھی کھلا دیں، پھر بھی لوگ نہیں نکلیں گے۔ان کا ایک نیا ترجمان ہے، ہمارے وزیر کا بھائی ہے۔ اس نے نوازشریف آیت اللہ خمینی کے ساتھ ملا دیا ہے۔ کہتا آیت اللہ خمینی بھی باہر چلا گیا تھا، میں دیکھ رہا تھا، کیا ان باتوں سے لوگوں کو پاگل بنایا جاسکتا ہے؟ آیت اللہ خمینی کو بندوق کی نوک پر جبکہ یہاں منت سماجت کرکے 6، بیماریاں ہوگئیں، 12بیماریاں ہوگئیں۔ کابینہ کا اجلاس ہورہا ہے، ہمیں عدالت نے کہا نوازشریف کو کچھ ہوا تو حکومت ذمہ دار ہوگی۔چھ گھنٹے کی میٹنگ ہوئی۔ نوازشریف کی بیماریاں سن کر شیریں مزاری کی آنکھوں میں آنسو آگئی۔ ہمیں خوف آگیا کہ یہ جہاز کی سیڑھیوں پر بھی چڑھ سکے گا یا نہیں؟ لندن کی ہوا لگی تو اور نوازشریف تھا، اس کو زبیر کہتا یہ آیت خمینی ہے، کہاں آیت اللہ خمینی اور کہاں لاہور سے منگوا کر نہاری کھانے والا۔ خمینی سے ایرانی عوام پیار کرتی تھی۔ وہ سرکار مدینہ کے اصولوں پر چل رہا تھا، اس کے بچوں کی اربوں کی جائیدادیں، یا لندن میں بڑے بڑے فلیٹ نہیں تھے۔عمران خان نے کہا کہ میں بے روزگاروں کی لائن دیکھتا ہوں تو دوسوچتا ہوں کہ ان کو شرم نہیں آتی کہ ان کا لیڈر ملک کا پیسا چوری کرکے ملک سے باہر چلا گیا ہے ، فیکٹریاں، لندن میں بچوں کے گھر، لیکن منی ٹریل نہیں دے
سکا۔میں ایک کرکٹر 35سال پہلے تھا، 40سال پرانے کنٹریکٹ، دستاویز دکھا دیں۔یہ ملک اللہ کی ایک نعمت ہے، لیکن کوئی ملک قانون کی حکمرانی کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔جس ملک کے حکمران خود کو قانون سے اوپر سمجھتے ہیں۔میں نے سوئیزرلینڈ کے پہاڑ دیکھے وہ ہمارے ملک کے پہاڑوں کا مقابلہ نہیں کرسکتا، جب حکمران کرپشن کریں تو پھر ملک ترقی نہیں کرتا۔غریب ممالک میں ہرسال ایک ہزار ارب ڈالر امیرممالک میں جاتا ہے، یہ ایلیٹ پیسا چوری کرکے باہر بھیجتے ہیں۔فیصلہ کن جنگ ہے، یہ اسٹیبیلش کرے گی قانون طاقتور ہے، میں بتا دوں کہ جو مشرف نے کیا ، پھر وکلاء مووومنٹ چلی، جنرل مشرف اس دباؤ میں آکر دونوں کو این آر او دے گیا، اس این آر او نے قرضے چڑھائے، معیشت کو تباہ کردیا ہے۔ہم سے جواب مانگتے ہیں۔ ہم جتنا پیسا اکٹھا کرتے ہیں آدھا پیسا قرضوں کی قسطوں میں چلا جاتا ہے، تب ان کو خیال نہیں آیا جب قرضے چڑھا رہے تھے ۔ آپ دیکھیں گے پاکستان جس پوائنٹ پر پہنچ گیا ہے، ہمیں پہلے سال تو دیوالیہ سے نکلنے میں لگے، کورونا بحران سے نکلے، ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ کورونا کے خلاف پاکستان نے بہترین کام کیا۔اپوزیشن نے این آر او لینے کیلئے ہمیں فیٹف قانون میں بلیک میل کیا، منافقت دیکھو ، کہتے نیب کی 34
شقیں تبدیل کردیں۔یہ اس لیے گھبرائے ہیں پاکستان اوپر جا رہا ہے، سیمنٹ اور موٹرسائیکلوں کی ریکارڈ فروخت ہوئی ہے۔ ہم بحران سے نکل رہے یہ کہتے حکومت تبدیل کرو۔ انہوں نے اداروں پر حملے کیے، اگر یہاں ہندوستان کوئی ایجنڈا لے کر پھر رہا ہے، تو وہ یہ لے کر پھر رہے ہیں۔ پاکستانی فوج کے خلاف جو زبان استعمال کررہے ہیں یہ وہی ایجنڈا ہے کہ جو ہندوستان پاکستان کو کمزور کرنے کیلئے کررہا ہے، فوج کمزور ہوگی تو صومالیہ، یمن، کو دیکھ لیں، فوج کی قربانیوں کی وجہ سے ہم محفوظ ہیں۔مجھے فوج سے کیوں مسئلہ نہیں ہے، کس بحران میں فوج نے ہماری مدد نہیں کی۔ کراچی ، کورونا ، میں فوج نے ہماری مدد کی۔آئی ایس آئی کو ان کی ساری چوری کا پتا ہے، آئی ایس آئی پوری دنیا کی بہترین ادارہ ہے، ان کو فوج سے اس لیے مسئلہ ہے کہ آئی ایس آئی کو ان کی کرپشن کا پتا ہے، مجھ سے اس لیے نہیں مسئلہ کہ آئی ایس آئی کو پتا ہے عمران خان کرپٹ نہیں ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں