ابو ظہبی ائیرپورٹ پر حوثی باغیوں کا حملہ، متحدہ عرب امارات نے بدلہ لینے کا اعلان کر دیا

ابو ظہبی (پی این آئی) ابوظہبی ائیرپورٹ حملے کے بعد امارات کا کہنا ہے کہ جواب دینے کا حق رکھتے ہیں، سزا ضرور دیں گے۔ خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق حوثی باغیوں کی جانب سے ابوظہبی ائیرپورٹ پر کیے گئے حملے کے بعد متحدہ عرب امارات نے سخت ردعمل دیا ہے۔ وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اپنی سرزمین پر حملے کی شدید مزمت کرتے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امارات پر ہوئے حملے کا جواب دینے کا حق رکھتے ہیں، ضرور سزا دیں گے۔ ابوظہبی ائیرپورٹ حملے کو حوثی باغیوں کا سنگین جرم اور بین الاقوامی اصولوں و قوانین کے منافی قرار دیا گیا ہے۔ دوسری جانب خلیج تعاون کونسل نے بھی امارات پردہشتگردی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی بزدلانہ فعل قرار دیا۔کونسل کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ امارات کی جانب سے جو بھی اقدام اٹھایا جائے گا کونسل اسکی بھرپورحمایت کرے گی۔جبکہ سعودی عرب، بحرین اور دیگر خلیجی ممالک نے بھی ابوظہبی ائیرپورٹ حوثی باغیوں کی جانب سے کیے گئے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ سعودی حکومت نے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ اتحادی افواج حوثیوں کے خطرے کا مقابلہ کرنا جاری رکھیں گے۔ واضح رہے کہ پیر کی شام کو یمن کے حوثی باغیوں نے ابوظہبی ایئرپورٹ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ابوظہبی میں تین آئل ٹینکرز میں دھماکہ اور امارات کے نئے ہوائی اڈے کی توسیع کی تعمیراتی جگہ میں آگ ممکنہ طور پر ڈرون حملے کی وجہ سے تھی جس کی ذمہ داری یمن کے حوثی باغیوں نے قبول کی ہے ، جس سے متعلق چند روز قبل حوثیوں کی جانب سے متحدہ عرب امارات کو نشانہ بنانے کی دھمکی بھی دی گئی تھی ، اور اب یمن کی حوثی تحریک کے ترجمان نے کہا کہ اس کے عسکریت پسندوں نے یو اے ای میں ایک فوجی آپریشن شروع کر دیا ہے اور آنے والے گھنٹوں میں اس کی مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔بتایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی میں ہونے والے دھماکوں کے بعد لگنے والی آگ میں پاکستانی سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی وام نے رپورٹ کیا کہ ابوظہبی میں ایندھن کے ٹینکر میں دھماکے سے 3 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے ، مرنے والوں میں ایک پاکستانی اور 2 ہندوستانی شہری شامل ہیں جب کہ 6 دیگر افراد جو زخمی ہوئے ان کو ہلکے سے درمیانے درجے کے زخم آئے ، دونوں آگ پر قابو پالیا گیا ہے اور فضائی ٹریفک متاثر نہیں ہوئی۔خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات نے عرب اتحاد کے ایک حصے کے طور پر 2015 میں یمن کی خانہ جنگی میں مداخلت کی تھی ، گزشتہ دنوں متحدہ عرب امارات کے ایک مال بردار بحری جہاز روابی کو حوثی فورسز نے یکم جنوری کی رات ہائی جیک کر لیا تھا۔ عرب اتحاد کے مطابق یہ بحری جہاز یمن کے جزیرے سوکوترا سے سعودی عرب کی بندرگاہ جازان کی طرف جا رہا تھا ، جس میں ایک سعودی کمپنی کی طرف سے لیز پر لیا گیا سامان تھا جو جزیرے کے ایک فیلڈ ہسپتال میں استعمال کیا جاتا تھا ، جہاز میں سات ہندوستانی ملاح، ایک ایتھوپیا، اور انڈونیشیائی، ایک فلپائنی اور میانمار کا ایک ملاح سوار تھا۔

close