اب کوئی نہیں بچے گا؟ سوات میں ایکشن شروع کر دیا گیا

سوات (پی این آئی) حالیہ مون سون میں سوات میں سیلاب نے دریا کنارے تعمیر کیے گئے بڑے بڑے ہوٹلوں کا نام و نشان تک مٹا دیا، جو طوفانی دریا کے راستے میں آیا بہہ گیا، خوبصورت ہوٹل، پل، سڑکیں سب بہہ گئے۔ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر سوات جنید خان نے دریا کنارے آباد غیر قانونی عمارتوں اور ہوٹلز کے خلاف ایکشن لینے کا اعلان کر دیا۔ بتایا گیا ہے کہ وادی سوات کےحسین ترین مقامات، بحرین، کالام اور گبین جبہ اپنی خوبصورتی کیلئے دنیا بھر میں شہرت رکھتے ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 2010 کے تباہ کن سیلاب کے بعد متاثرہ دور دراز اور دشوار گزار علاقوں میں سڑکیں بنی تو سیاحوں کا سمندر امڈ آیا، دیکھتے ہی دیکھتے کیا ریسٹ ہاؤس، کیا ہوٹل اور کیا رہائشی مکانات سب کے درواز ے سیاحوں کے لیے کھول دیئے گئے۔
حسین مقامات پر دریا سوات کے کنارے کنکریٹ کا ایک جنگل بننا شروع ہوگیا، خوبصورتی کوداغ دار کرتے ان ہوٹلوں کی تعمیر میں لینڈ مافیا نے ساری حدیں پار کر دیں۔ مقامی آبادی کے مطابق سیلاب سے قبل سوات بھر میں چار سو سے زائد چھوٹے بڑے ہوٹل موجود تھے جن میں سے تقریبا ایک سو ہوٹلوں کی تعمیرات غیر قانونی تھی۔۔۔۔۔

close