ویکسین بنانے والی بھارتی کمپنیوں کو چینی ہیکرز نے ٹارگٹ کر لیا، سیکیورٹی ادارے کا انکشاف

نئی دہلی (آن لائن )سائبر انٹیلی جنس کے ا دارے سائفرما نے دعویٰ کیا ہے کہ چین کے سرکاری حمایت یافتہ ہیکنگ گروپ نے حالیہ ہفتوں میں ویکسین بنانے والی بھارت کی دو کمپنیوں کے آئی ٹی سسٹم کو نشانہ بنایا۔ غیرملکی خبررساںادارے کی رپورٹ کے مطابق سنگاپور اور ٹوکیو میں مرکزی دفاتر رکھنے والی

کمپنی سائفرما کا کہنا تھا کہ اسٹون پانڈا کے نام سے مشہور چینی ہیکنگ گروپ اے پی ٹی10 نے بھارت بائیوٹک اور ویکسین تیار کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ایس ایس آئی) کے سوفٹ ویئر اور آئی ٹی کے نظام میں خامیوں کو پکڑ لیا ہے۔ برطانیہ کی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 کے سابق سرکردہ سائبر عہدیدار سائفرما کے چیف ایگزیکٹیو کمار ریتیش کا کہنا تھا کہ ‘اس کا اصل مقصد معلومات کا حصول اور بھارتی ادویہ ساز کمپنیوں پر مسابقتی برتری حاصل کرنا ہے’۔ ان کا کہنا تھا کہ اے پی ٹی10 فعال انداز میں ایس آئی آئی کو نشانہ بنا رہا تھا، جو ایسٹرا زینیکا ویکسین تیار کر رہی ہے اور کئی ممالک کو فراہم کرنے کا منصوبہ ہے اورجلد ہی نووا ویکس کی پیداوار بھی شروع کرے گی۔خیال رہے کہ چین اور بھارت آپس میں سخت حریف ہیں اور دونوں نے دنیا کے کئی ممالک کو ویکسین کی خوراکیں فروخت کی ہے یا عطیہ کے طور پر دی ہے۔بھارت دنیا بھر میں فروخت ہونے والی ویکسین کا 60 فیصد تیار کرتا ہے۔سائفرما کے سربراہ ریتیش کا کہنا تھا کہ ‘سیرم انسٹی ٹیوٹ کے معاملے پر دیکھا گیا کہ ان کے پاس بڑی تعداد میں سرور کمزور ہو چکے ہیں اور یہ خامیوں سے پر سرور ہیں’۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘وہ ان کمزوروں پر آگاہ کر چکے ہیں، اس کے علاوہ دستاویزی انتظامی نظام کی کمزوری پربات کی ہے اور یہ پریشانی کی بات ہے’۔رپورٹ

کے مطابق چین کی وزارت خارجہ سے ان دعووں پر تاحال کوئی ردعمل نہیں دیا۔دوسری جانب سیرم انسٹی ٹیوٹ اور بھارت بائیوٹک نے بھی اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا تاہم بھارت کے سرکاری کمپیوٹر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (سی ای آر ٹی) کے ڈائریکٹر جنرل کے دفتر نے کہا کہ یہ معاملہ ڈائریکٹر آپریشنز ایس ایس سرما کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ایس ایس سرما نے کہا کہ سی ای آر ٹی ایک ‘آئینی ایجنسی ہے اور ہم میڈیا کے لیے اس کی تصدیق نہیں کر سکتے’۔سائفرما نے بیان می کہا کہ سی ای آر ٹی کے حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے اور انہوں نے خطرات کا اعتراف کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘انہوں نے اس کا جائزہ لیا اور واپس آئے ہیں، ہمارے ٹیکنیکل اینالیسز اور ایوالویشن نے ان خطرات اور حملوں کی تصدیق کر دی ہے۔۔۔۔۔

close