ابراراحمد قومی ٹیم تک کیسے پہنچے؟ اپنی کہانی خود بتا دی

ملتان (پی این آئی)ملتان میں ڈیبیو ٹیسٹ پر انگلش ٹیم کو پہلی اننگز میں اپنی جادوئی بولنگ سے جکڑنے والے اسپنر ابرار احمد نے قومی ٹیم تک پہنچنے کی اپنی روداد سنا دی،ابرار احمد نے انگلینڈ کے خلاف ملتان ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 7کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا اور پہلے روز کے کھیل کے بعد انگلش ٹیم کے کھلاڑیوں نے بھی ابرار کی بولنگ کی تعریف کی۔ اس حوالے سے میچ کے بعد غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ابرار احمد نے قومی ٹیم تک پہنچنے کا سفر مختصرا بتایا

اور میچ کے پہلے روز کے حوالے سے بھی گفتگو کی،ابرار احمد کا کہنا تھا ڈیبیو میچ کی بہت زیادہ خوشی ہے اور کوشش ہے کہ میچ جیت سکیں اور آگے چل کر مزید اچھا پرفارم کر سکوں،اپنی کرکٹ کا آغاز انہوں نے کراچی میں راشد لطیف کرکٹ اکیڈمی سے کیا، پھر کلب لیول کرکٹ کھیلی، پھر ڈسٹرکٹ لیول اور انڈر 19لیول کرکٹ کھیلی اور پھر جب انڈر 19کرکٹ کھیلتے ہوئے ون ڈے میں بیسٹ بولر بنا تو مکی آرتھر نے پی ایس ایل کے پک کیا لیکن بدقسمتی سے انجری کے

باعث ڈیڑھ سے دو سال کا وقفہ آ گیا،مسٹری اسپنر نے مزید بتایا کہ انجری کے بعد 2020میں دوبارہ واپسی ہوئی اور تین روزہ میچ کھیلا جس میں میں نے 5، 6میچوں میں 50 سے 60کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ اس کے بعد فرسٹ کلاس کھیلا تو باسط علی ہمارے کوچ تھے اور پھر آج میں پاکستانی ٹیم میں ثقلین مشتاق کی کوچنگ میں کھیل رہا ہوں۔  انگلینڈ کے خلاف ملتان ٹیسٹ میں اپنی پسندیدہ وکٹ کے حوالے سے ابرار احمد نے بتایا کہ میری پسندیدہ وکٹ بین اسٹوکس کی تھی

جو میرے پسندیدہ کھلاڑی بھی ہیں،ڈیبیو میں کھانے کے وقت سے پہلے 5 وکٹ لینے پر ابرار احمد کا کہنا تھا یہ تو نہیں سوچا تھا کہ لنچ سے پہلے 5وکٹیں لوں لیکن یہ خواب تھا کہ میچ میں 5وکٹیں لوں گا اور یہ بات میں نے ناگی (میڈیا منیجر پی سی بی احسن افتخار ناگی)سے بھی کی تھی کہ جب میرا ڈیبیو ہو گا تو میں 5، 6 آئوٹ کروں گا لیکن میں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ اللہ اتنی جلدی مجھ سے یہ کروا دیگا۔

close