اداکارہ صوفیہ مرزا پر جھانسہ دیکر لاکھوں روپے بٹورنے کا مقدمہ درج، گرفتاری کا امکان

اسلام آباد (پی این آئی)اداکارہ و ماڈل صوفیہ مرزا پر شادی پر رقص کرنے کا جھانسہ دے کر لاکھوں روپے بٹورنے کا مقدمہ درج کر لیاگیا،ایس ایس پی سکھر نے مقامی رہائشی کی درخواست پر صوفیہ مرزا کی گرفتاری کیلئے آئی جی سندھ سے اجازت طلب کرلی۔تفصیلات کے مطابق صوفیہ مرزا اور ان کی ٹینس پلئیر بہن مریم مرزا نے سکھر میں شادی پر بالی ووڈ ڈانس نمبرز پر رقص کرنے کی حامی بھری تھی۔ نجی ٹی وی ٹوئنٹی نیوز کے مطابق

سکھر کے مقامی رہائشی ثنا اللہ مہیسر نے صوفیہ مرزا، مریم مرزا اور ان کی منیجر مائرہ خرم پر فراڈ کا مقدمہ درج کرایا ہے،ایف آئی آر کے مطابق شادی پر ایک رات رقص کے 15 لاکھ طلب کئے گئے تھے، 10 لاکھ ایڈوانس لئے گئے۔ ویڈیو وائرل ثنااللہ مہیسر کاکہناتھا کہ بالی ووڈ نمبرز پر صوفیہ اور مریم مرزا کی پرفارمنس دیکھ کر انھیں بک کیا تھا، ایڈوانس رقم کی ادائیگی کے گواہ بھی موجود ہیں، شادی والے دن گروپ نہیں پہنچا اور نہ فون کرنے پر کالز کا جواب دیا،

درخواست گزار کاکہناتھا کہ مائرہ خرم سے بات ہوئی اور رقم کا مطالبہ کیا تو اس نے کہا کہ رقم مل جائے گی۔ثنا اللہ نے کہاکہ گزشتہ برس 27 نومبر کو نامعلوم خاتون اور پانچ افراد آئے اسلحہ تان کر خطرناک نتائج کی دھمکیاں دیں آئندہ رقم کا مطالبہ نہ کرنے کو کہا۔اداکارہ صوفیہ مرزا کو گرفتار کرنے کے لیے تیاریاں شروع کردی ہیں،ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک نے خط لکھ کر آئی جی سندھ سے فراڈ کیس میں نامزد صوفیہ مرزا اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے

اجازت مانگی ہے،آئی جی سے اجازت ملنے پر سکھر پولیس اے ایس آئی کی قیادت میں ٹیم پنجاب روانہ ہوگی، دو لیڈی کانسٹیبلز بھی ٹیم کا حصہ ہونگی ۔یاد رہے کہ صوفیہ مرزا جن کا اصل نام خوش بخت مرزا ہے، حالیہ برسوں میں متعدد سکینڈلز میں ملوث رہی ہیں،صوفیہ مرزا پر 2007 میں دبئی میں شوہر کو چاقو مارنے کا الزام بھی سامنے آیا تھا،دوسری جانب ایف آئی اے صوفیہ مرزا کے خلاف منی لانڈرنگ کا ہائی پروفائل دوبارہ کھول لیا ہے،صوفیہ مرزا خلاف منی لانڈرنگ کیس کی

تحقیقات ایسٹس ریکوری یونٹ کے سابق سربراہ شہزاد اکبر کے دور میں روک دیا گیا تھا،ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے صوفیہ مرزا کو منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات کیلئے طلب کرنے کی تصدیق کی ہے،ستمبر 2017 میں جوڈیشل مجسٹریٹ احسن رضا نے صوفیہ مرزا کے مبینہ فراڈ میں ملوث ہونے کے وارنٹ جاری کئے تھے،صوفیہ مرزا اور ان کی بہن مریم مرزا پر 2012 میں ایک لڑکی فاطمہ نے اغوا کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

close