عام انتخابات، 24 حلقوں میں جیت کا مارجن مسترد شدہ ووٹوں سےکم ہونے کا انکشاف

لاہور(پی این آئی) قومی اسمبلی کے 24 حلقوں میں مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد جیت کے مارجن سے زیادہ ہونے کا انکشاف، 24 میں سے 18 حلقوں میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے امیدوار کامیاب ہوئے، تحریک انصاف کو 4 جبکہ آزاد اراکین کو 2 حلقوں میں فتح حاصل ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے کم از کم 24 حلقوں میں مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد جیت کے مارجن سے زیادہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔اس بات کا انکشاف الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری غیر حتمی انتخابی نتائج کے جائزے کے بعد ہوا ہے۔ جن حلقوں میں یہ مارجن سامنے آیا ان میں سے 22 حلقے پنجاب جب کہ ایک ایک حلقہ خیبر پختونخوا اور سندھ کا ہے۔ ان 24 میں سے 13 حلقوں میں مسلم لیگ (ن) نے کامیابی حاصل کی جب کہ پانچ حلقوں میں پاکستان پیپلز پارٹی، 4 میں پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد اور 2 حلقوں میں دیگر آزاد امیدواروں نے فتح سمیٹی۔

قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 11 (شانگلہ) میں مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر انجینئر امیر مقام نے 59ہزار 863 ووٹ لے کر پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدوار کو 5ہزار 552 ووٹوں کے فرق سے شکست دی، مقابلے میں مسترد شدہ ووٹس کی تعداد 5ہزار 743 تھی۔ اسی طرح این اے 50 (اٹک) سے مسلم لیگ (ن) کے ملک سہیل خان نے ایک لاکھ 19 ہزار 75 ووٹ حاصل کیے، انہوں نے چوہدری پرویز الٰہی کی بھانجی ایمان وسیم کو ہزار 886 ووٹوں کے فرق سے شکست دی، اس حلقے میں مسترد ووٹوں کی تعداد 9ہزار 938 تھی۔

close