مشرف کا این آر او آئین توڑنے سے بڑا ظلم تھا، مشرف نے طاقتور کو این آر او دے دیا، وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد(آئی این پی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مشرف کا این آر او آئین توڑنے سے بڑا ظلم تھا، مشرف نے طاقتور کو این آر او دے دیا، پیسا تو مشرف کا تھا ہی نہیں، پیسا تو قوم کا تھا، ڈکٹیٹر مشرف کے خلاف تحریک میں شامل رہنے پر فخر ہے، بدقسمتی سے وکلا کی تحریک کے جو نتائج آنے چاہئیں تھے وہ نہیں آئے،پاکستان میں قانون کی بالا دستی نہیں اس لئے قبضہ گروپ متحرک ہیں،بنگلہ دیش اوربھارت ترقی میں پاکستان سے آگے نکل گیا

کیونکہ وہاں قانون ہے۔ کوئی بھی قوم قانون کی حکمرانی کے باعث آگے بڑھتی ہے۔منگل کوتقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم دیکھتے تھے کہ پاکستان آگے جارہا تھا لیکن پھر پیچھے چلا گیا، 60کی دہائی میں ہم ترقی کی طرف جارہے تھے مگر آہستہ آہستہ ہمارا ملک اوپر سے نیچے جانا شروع ہوگیا، 30سالوں میں ملک تیزی سے نیچے گیا اور ہر چیز میں دنیا آگے نکل گئی۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے مجھے سب کچھ دیا سیاست میں آنے کی ضرورت نہیں تھی، 25سال پہلے پارٹی کا آغازکیا تواس کا نام انصاف کی تحریک رکھا، سیاست میں اس لیے آیا کہ ملک کے لیے کچھ کرسکوں، خواہش تھی کہ تعلیم، صحت اورانصاف کا نظام مضبوط ہوں۔وزیراعظم عمران خان نے پرویز مشرف کے اپوزیشن لیڈرز کو این آر او دینے کو آئین توڑنے

سے بڑا ظلم قرار دیا اور کہا کہ مشرف نے این آر او دے کر سب سے بڑا جرم کیا، مشرف نے طاقتور کو این آر او دے دیا، پیسا تو مشرف کا تھا ہی نہیں، پیسا تو قوم کا تھا، ڈکٹیٹر مشرف کے خلاف تحریک میں شامل رہنے پر فخر ہے، بدقسمتی سے وکلا کی تحریک کے جو نتائج آنے چاہیے تھے وہ نہیں آئے۔عمران خان نے کہا کہ اب تو سارے اکٹھے ہوکر کہتے ہیں ہمیں این آراو دیں۔ کہتے ہیں ہمارے لیے علیحدہ قانون بنا دو، ہمیں این آر او دے دو، طاقتور ہمیشہ قانون سے اوپر رہنا چاہتا ہے، امیر اور غریب کے لیے الگ قانون ہمارا المیہ ہے۔ملک میں خوشحالی اس وقت آئے گی جب قانون کی بالادستی ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ سیرت النبی ؐ پرعمل سے ہمارے آدھے مسائل حل ہوجائیں گے، وہ قومیں آگے بڑھتی ہیں جہاں قانون کی بالادستی ہو۔ قانون کی بالا دستی نہ ہونے سے ہم پیچھے رہ گئے، بنگلہ دیش اوربھارت ترقی میں پاکستان سے آگے نکل گیا کیونکہ وہاں قانون ہے۔ کوئی بھی قوم قانون کی حکمرانی کے باعث آگے بڑھتی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ اوورسیز پاکستانی ہیں، قانون کی وجہ سے برطانیہ میں قبضہ گروپ نہیں ہیں، پاکستان میں قانون کی بالا دستی نہیں اس لئے قبضہ گروپ متحرک ہیں۔ کمزورکو طاقتورسے تحفظ چاہیے ہوتا ہے، انصاف ملنے سے معاشرہ آزاد ہوجاتا ہے۔

close